میگھالیہ خواتین کمیشن نے منی پور حملے کی مذمت کی

کمیشن نے کہا کہ کسی بھی خاتون کے وقار کو ٹھیس پہنچانے والا کوئی بھی عمل آئینی جمہوریت میں قابل قبول نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

user

یو این آئی

میگھالیہ ریاستی خواتین کمیشن (ایم ایس سی ڈبلیو) نے مرکزی حکومت اور منی پور حکومت پر زور دیا کہ وہ تشدد زدہ منی پور میں دو ویفئی قبائلی خواتین کی برہنہ پریڈ کرنے کے واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کریں۔

ایم ایس سی ڈبلیو نے ایک بیان میں کہا، "انسانی بربریت کا یہ خوفناک عمل ملک میں ہر عورت اور بچے کے وقار اور حفاظت کو خطرے میں ڈالتا ہے۔" کمیشن نے منی پور میں متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہاں نسلی تنازعات کے تمام متاثرین کو ضروری امداد اور بحالی کی سہولیات فراہم کی جائیں۔


اس ہولناک واقعہ کا نوٹس لینے کے لیے قومی انسانی حقوق کمیشن اور سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، خواتین کی تنظیم نے کہا، "چیف جسٹس آف انڈیا نے درست کہا ہے کہ 'جنسی تشدد بھڑکانے کے لیے خواتین کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنا انتہائی پریشان کن ہے'"۔

کمیشن نے کہا، "ہم مرکزی اور ریاستی حکومت سے انسانی ظلم کے اس ہولناک عمل میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی اپیل کرتے ہیں، جس سے ملک کی ہر عورت اور بچے کی عزت اور حفاظت کو خطرہ لاحق ہے۔"


کمیشن نے کہا، "کسی بھی خاتون کے وقار کو ٹھیس پہنچانے والا کوئی بھی عمل آئینی جمہوریت میں قابل قبول نہیں ہے۔ ہم خاص طور پر اقلیتوں اور کمزور لوگوں کے انسانی حقوق کی اس سنگین خلاف ورزی کو دیکھ کر غمزدہ ہیں۔

یہ امید کرتے ہوئے کہ مستقبل میں ایسی حرکتیں نہیں دہرائی جائیں گی اور منی پور میں امن اور استحکام کی خواہش کرتے ہوئے، خواتین کمیشن نے کہا، "تشدد کو کسی بھی شکل میں جائز نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔