میگھالیہ اسمبلی الیکشن: انتخابی تشہیر ختم، 27 فروری کو 60 اسمبلی سیٹوں میں سے 59 پر ہوگی ووٹنگ
کھارکونگور نے بتایا کہ 27 فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخاب میں 36 خواتین سمیت مجموعی طور پر 369 امیدوار میدان میں ہیں، 218 کے اسمبلی انتخاب میں 32 خواتین سمیت 329 امیدواروں نے قسمت آزمائی کی تھی۔
میگھالیہ میں 27 فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخاب کے لیے ایک ماہ سے زیادہ مدت سے انتخابی تشہیر چل رہی تھی جو آج شام 4 بجے ختم ہو گئی۔ اب پیر کے روز یعنی 27 فروری کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان 12 اضلاع کی 60 اسمبلی سیٹوں میں سے 59 پر ووٹنگ ہوگی۔
یونائٹیڈ ڈیموکریٹک پارٹی (یو ڈی پی) امیدوار ایچ ڈونکوپر رائے لنگدوہ کی بیماری کے سبب 20 فروری کو موت ہو گئی تھی، جس کے بعد شمالی کھاسی ہلز ضلع کے سوہیونگ اسمبلی حلقہ میں ووٹنگ نہیں ہوگی۔ میگھالیہ کے چیف الیکٹورل افسر (سی ای او) ایف آر کھارکونگور نے بتایا کہ ہفتہ کے روز 59 اسمبلی حلقوں کے 3419 مراکز پر ووٹنگ ٹیموں کی آمد و رفت شروع ہو گئی ہے۔
کھارکونگور نے کہا کہ جنوبی گارو ہلز میں رونگ چینگ پولنگ مراکز پر پہلی پولنگ ٹیم ہفتہ کی صبح جلدی نکل گئی کیونکہ انھیں پولنگ مرکز تک پہنچنے کے لیے 8 کلومیٹر کا پیدل سفر کرنا تھا۔ کھارکونگور نے کہا کہ 27 فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخاب میں 36 خواتین سمیت مجموعی طور پر 369 امیدوار میدان میں ہیں۔ 2018 کے اسمبلی انتخاب میں 32 خواتین سمیت 329 امیدواروں نے قسمت آزمائی کی تھی۔ انتخابی افسران کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں سی اے پی ایف (سنٹرل مسلح پولیس فورس)، ریاستی مسلح اور ریاستی پولیس اہلکاروں نے سبھی پولنگ مراکز پر محاذ سنبھال لیا ہے۔
واضح رہے کہ بی جے پی اور کانگریس نے سبھی اسمبلی سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں، جبکہ اہم اپوزیشن ترنمول کانگریس نے 56 امیدواروں کو نامزد کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما کی قیادت والی پی پی پی نے 57 امیدواروں کو، یو ڈی پی نے 46 امیدواروں کو، ہل اسٹیٹ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ایس پی ڈی پی) نے 11 امیدواروں کو، پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ نے 9 امیدواروں کو، گن سرکشا پارٹی نے ایک امیدوار کو، گارو نیشنل کونسل نے 2 امیدواروں کو، جنتا دل یو نے 3 امیدواروں کو، ریپبلکن پارٹی آف انڈیا نے 2 امیدواروں کو، اے آر پبلکن پارٹی آف انڈیا (اٹھاولے) نے 6 امیدواروں کو، وائس آف دی پیپلا پارٹی نے 18 امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔ مجموعی طور پر 44 آزاد امیدوار بھی انتخابی میدان میں اترے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔