مودی-عمران کے درمیان شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے دوران میٹنگ نہیں ہوگی
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اگلے ہفتے ہونے والے سربراہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے درمیان دو طرفہ میٹنگ مقرر نہیں ہے۔
نئی دہلی: شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اگلے ہفتے ہونے والے سربراہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے درمیان دو طرفہ میٹنگ مقرر نہیں ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رويش کمار نے جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا، ’’میری معلومات کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی اور پاکستانی وزیر اعظم کے درمیان کسی دو طرفہ میٹنگ کا منصوبہ نہیں ہے‘‘۔ تنظیم کے اجلاس کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں 13-14 جون کو ہونا ہے۔
تنظیم کے وزراء خارجہ کی گزشتہ ماہ ہوئی میٹنگ کے دوران اس وقت کے وزیر خارجہ سشما سوراج اور پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان بھی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے صرف ایک دوسرے کو سلام کیا تھا۔
ہندوستان نے جنوری 2016 میں پٹھان کوٹ ایئر فورس ہوئی اڈے پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات نہیں کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں کئے جا سکتے۔ بات چیت کے لئے پاکستان کو اپنے علاقے سے دہشت گردانہ سرگرمیاں روک کر مناسب ماحول بنانا ہوگا۔
ہندوستان نے جنوری 2016 میں پٹھان کوٹ ایئر فورس ہوئی اڈے پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات نہیں کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں کئے جا سکتے۔ بات چیت کے لئے پاکستان کو اپنے علاقے سے دہشت گردانہ سرگرمیاں روک کر مناسب ماحول بنانا ہوگا۔
پاکستان کے خارجہ سکریٹری سہیل محمود کے نئی دہلی کے دورے کے دوران ہندوستانی حکام سے ملاقات کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے کہا کہ ان کا سفر ذاتی ہے اور ہندوستانی حکام کے ساتھ ان کی کوئی ملاقات نہیں ہونی ہے، قبل ازیں مسٹر محمود ہندوستان میں پاکستان کے ہائی کمشنررہ چکے ہیں۔ انہوں نے بدھ کو عید کی نماز جامع مسجد میں ادا کی تھی۔ وہ جمعہ کو خاندان سمیت اسلام آباد واپس چلے جائیں گے۔
پاکستان کے دفاعی بجٹ میں کمی کے بارے میں ایک سوال پر ترجمان نے کچھ بھی نہیں کہا۔ لشکر طیبہ اور جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کو پاکستانی حکومت کی طرف سے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں عید کی نماز کی امامت نہیں کرنے دی گئی، اس بارے میں سوال پوچھنے پر مسٹر کمار نے کہا کہ ایسی رپورٹیں ہیں کہ پاکستان نے کچھ قدم اٹھائے ہیں لیکن ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ہماری مانگ یہ ہے کہ یہ اقدامات مستقل ہیں یا نہیں۔ ہم نے پہلے ہی دیکھا ہے کہ یہ اقدامات اٹھائے جاتے ہیں اور اس کے بعد ویسے کا ویسا ہو جاتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف ٹھوس اور مستقل اقدامات کرے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔