پہلے ’وی وی پیٹ‘ کو ملایا جائے پھر شروع ہو ووٹوں کی گنتی: اپوزیشن

حزب اختلاف کے وفد نے الیکشن کمیشن سے یہ مطابلہ کیا کہ کسی بھی پولنگ بوتھ پر بے ضابطگی پائے جانے کی صورت میں پورے اسمبلی حلقہ میں ای وی ایم کے اعداد کا وی وی پیٹ کی پرچیوں سے ملان کیا جانا چاہیے۔

تصویر قومی آواز / وپن
تصویر قومی آواز / وپن
user

قومی آواز بیورو

کانگریس کی قیادت میں 22 اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کی ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے ووٹوں کی گنتی شروع ہوتے ہی پہلے وی وی پیٹ (ووٹر ویریفائیبل پیپر آڈٹ ٹریل) پرچیوں کو لیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ووٹوں کے ساتھ ملایا جائے اور اگر اس میں کوئی غلطی ہو تو اس اسمبلی حلقہ کے تمام ووٹوں کی گنتی وی وی پیٹ کی بنیاد پر کی جائے۔

چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ سے ڈیڑھ گھنٹہ کی ملاقات کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ان کے مطالبات پر کھلے دل سے غور کرنے کا یقین دلایا اور بدھ کی صبح کمیشن کی میٹنگ میں اس بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہر اسمبلی حلقہ کی پانچ وی وی پیٹ مشینوں کی پرچیوں کو ای وی ایم کی مشینوں سے ملایا جائے گا۔ کمیشن نے کہا تھا کہ ای وی ایم کے ووٹوں کی گنتی کے بعد وی وی پیٹ کی پرچیوں کی گنتی ہوگی۔

کانگریس کے لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ہم نے کمیشن سے کہا کہ ہر اسمبلی حلقہ میں جن پانچ بوتھوں کی وی وی پیٹ کی گنتی کریں گے پہلے اسے کیجئے۔ اگر اس میں کوئی غلطی ہوتی ہے تو پورے اسمبلی حلقہ کے وی وی پیٹ کی گنتی کرنی چاہئے۔ ورنہ بعد میں اس کی گنتی کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

بہوجن سماج پارٹی کے ستیش چندر مشرا نے کہا کہ اترپردیش کے ایک سینئر سرکاری افسر نے کہا تھا کہ ووٹوں کی گنتی کے دن اے آر او ٹیبل پر سیاسی جماعتوں کے ایجنٹوں کو نہیں رہنے دیا جائے گا۔ یہ معاملہ اٹھائے جانے پر اروڑہ نے واضح کیا کہ اس طرح کی کوئی ہدایت نہیں دی گئی ہے اور اس بارے میں آج ہی وضاحت جاری کی جائے گی کہ ہر اے آر او ٹیبل پر سیاسی جماعتوں کا ایک ایک ایجنٹ ہوگا۔

کانگریس کے ابھیشیک منو سنگھوی نے کہاکہ الیکشن کمیشن اگر بدھ کی صبح اپنی میٹنگ میں موجودہ ہدایات کے سلسلہ میں اپوزیشن کی مانگ کو غلط بھی پاتا ہے تو اسے اپنی ہدایات میں تبدیلی کرنی چاہئے کیونکہ کمیشن کو جن 22سیاسی جماعتوں نے میمورنڈم سونپا ہے وہ 75فیصد رائے دہندگان کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ہم گزشتہ ڈیڑھ مہینہ سے یہ تمام معاملات اٹھاتے رہے ہیں اور کمیشن اب جاکر کہہ رہا ہے کہ وہ ووٹوں کی گنتی سے ایک دن پہلے ان پر غورکرے گا۔

سنگھوی نے کہا کہ اگر ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کی گنتی میں فرق ہونے کے بعد بھی ای وی ایم کے نتائج منسوخ نہیں کئے جاتے تو وی وی پی اے ٹی صرف شو پیس بن کر رہ جائے گا۔ ایسے میں وی وی پی اے ٹی پر کیا گیا کروڑوں روپے خرچ کرنے کا مقصد ناکام ہوجائے گا۔

آندھراپردیش کے وزیراعلی این چندر بابو نائیڈو نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن نے بار بار شکایت کرنے کے بعد بھی ا ب تک کارروائی کیوں نہیں کی۔ یہ الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ وہ شفافیت اور اعتماد قائم کرے۔

قبل زیں، ای وی ایم کے حوالہ سے کئی شہروں سے آنے والی گڑبڑیوں کی اطلاعات کے درمیان لوک سبھا انتخابات کے 23 مئی کو نتائج کے اعلان سے قبل حزب اختلاف کی جماعتوں نے اجلاس کا انعقاد کیا۔

اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ اور ٹی ڈی پی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں الیکشن کمیشن سے ای وی ایم کے حوالہ سے الیکشن کمیشن کے سامنے اپنے مطالبات رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔


اجلاس کے بعد حزب اختلاف جماعتوں کے نمائندہ وفد نے الیکشن کمیشن سے مل کر مکتوب سونپا اور یہ مطابلہ کیا کہ کسی پولنگ بوتھ پر بے ضابطگی پائے جانے کی صورت میں پورے اسمبلی حلقہ میں ای وی ایم کے اعداد کا وی وی پیٹ کی پرچیوں سے ملان کیا جانا چاہیے۔ وفد چندرا بابو نائیڈو کی قیادت میں الیکشن کمیشن پہنچا تھا۔

اس حوالہ سے تمام جماعتیں مارچ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے دفتر کا رُخ کرنے والی تھیں لیکن حفاظتی وجوہات کی بنا پر مارچ کو رد کر دینا پڑا۔


قبل ازیں، اپوزیشن پارٹیوں نے ای وی ایم کے تعلق سے میٹنگ کی۔ راجدھانی دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب کے کمرے میں ان پارٹیوں کی میٹنگ شروع ہوئی جس میں کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد، ٹی ڈی پی کے چندرا بابو نائیڈو، کانگریس کے ابھیشیک منو سنگھوی، ڈی ایم کے کی کنی موجی، این سی پی کے پرفل پٹیل، سی پی ایم کے سیتارام یچوری، سی پی آئی کے ڈی راجہ، بی ایس پی کے ستیش چندر مشرا، دانش علی وغیرہ نے شرکت کی۔

میٹنگ میں شامل رہنما شروع سے ہی ای وی ایم میں گڑبڑ کا اندیشہ ظاہر کرتے رہے ہیں اور50 فیصد پرچیوں کو ای وی ایم سے ملانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ واضح رہے سپریم کورٹ نے ہر اسمبلی حلقہ کے پانچ پولنگ مراکز کی پرچیوں کو ای وی ایم سے ملانے کی ہدایت دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔