میرٹھ میں ہولی کا چندہ مانگنے پر دو طبقات میں تصادم، علاقہ چھاؤنی میں تبدیل، سہارنپور میں بھی خونی تشدد
میرٹھ کے برھمپوری تھانہ حلقہ میں ہولی کا چندہ مانگنے پر دیر رات دو طبقات کے درمیان ہوئے تصادم معاملہ میں پولیس نے تین لوگوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
میرٹھ کے برھمپوری تھانہ حلقہ کے ہری نگر علاقہ میں ہولی کا چندہ مانگنے کو لے کر دیر رات دو طبقات کے درمیان تصادم ہو گیا۔ اس تصادم میں مار پیٹ اور خوب پتھراؤ کے علاوہ کانچ کی بوتلیں بھی پھینکی گئیں۔ دونوں فریقین سے نصف درجن سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق اس معاملے میں تین افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ فی الحال موقع پر کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے۔ اے ڈی جی-آئی جی نے آج موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور لوگوں سے بات چیت کر امن بنائے رکھنے کی اپیل کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے میں پوری طرح سے امن ہے۔
بتایا گیا ہے کہ یہاں گزشتہ 50 سال سے پیپل کے پیڑ کے نزدیک ہولی جلانے کا پروگرام ہوتا چلا آ رہا ہے۔ رات میں بھی کچھ لوگ یہاں ہولی کا چندہ لے رہے تھے۔ تبھی ان کا دوسرے طبقہ کے لوگوں کے ساتھ تنازعہ ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے بعد دونوں فریقین میں ہاتھاپائی ہو گئی۔
بات بڑھتی ہی چلی گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے وہاں پتھراؤ بھی شروع ہو گیا۔ ایس پی سٹی پیوش سنگھ نے کہا کہ واقعہ کی صحیح وجہ کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ آس پاس کے سی سی ٹی وی کیمروں کی بھی مدد لی جائے گی۔ واقعہ میں دو نوجوانوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جن کو علاج کے لیے اسپتال بھیجا گیا ہے۔
میرٹھ میں جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا ہے، وہ فرقہ وارانہ تنازعہ کو لے کر پہلے سے ہی کافی مشہور ہے۔ یہ ایک حساس علاقہ ہے جہاں دو دن قبل پولیس انتظامیہ نے ایک میٹنگ کی تھی جس میں ہولی اور شب برأت کو لے کر سخت ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ پولیس پہلے سے ہی ہولی اور شب برأت کو لے کر محتاط ہے۔ دراصل بھومیا کے پل اور شاردا روڈ کے اس علاقے میں معمولی باتوں پر فرقہ وارانہ تصادم کے کئی واقعات سامنے آتے رہے ہیں۔
میرٹھ کے علاوہ سہارنپور میں بائک ٹکرانے کے معمولی واقعہ پر بھی زبردست ہنگامہ دیکھنے کو ملا۔ چھوٹی سی بات نے خطرناک شکل اختیار کر لی اور دو فریقین میں لاٹھی ڈنڈوں کی بارش شروع ہو گئی۔ اس مار پیٹ میں 7 افراد زخمی ہو گئے۔ یہ خونی واقعہ تھانہ فتح پور کے کھجناور علاقے میں پیش آیا۔ بتایا جاتا ہے کہ تصادم کھجناور اور ماجری گاؤں کے لوگوں کے درمیان ہوا جس کے بعد علاقے میں خوف کا ماحول ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق دلت طبقہ کے ایک نوجوان کی بائیک سے ٹکرا کر احتشام نامی نوجوان گر گیا جس کے بعد بائیک سوار کی پٹائی کر دی گئی۔ بعد ازاں بات اتنی پھیل گئی کہ دونوں فریقین میں زبردست مار پیٹ شروع ہو گئی۔ نصف گھنٹے تک دونوں گروپ میں لاٹھی-ڈنڈے چلتے رہے جن میں 5 دلت طبقہ کے افراد اور 2 مسلم طبقہ کے افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق مکھمال کی تحریر پر احتشام، شرافت، قاسم کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔