میرٹھ: غیر قانونی وصولی کے دوران دو پولیس افسران کو مقامی لوگوں نے بنایا یرغمال!
میرٹھ میں غیر قانونی پٹاخے بیچنے کی شکایت پر پولیس افسران تفتیش کے لیے پہنچے، جہاں مقامی لوگوں کے ساتھ جھگڑا ہو گیا، نتیجتاً گاؤں والوں نے دونوں افسران کو یرغمال بنا لیا
اتر پردیش کے میرٹھ میں غیر قانونی وصولی کرنے گئے دو پولیس افسران (داروغہ) کو گاؤں والوں نے یرغمال بنا لیا۔ اطلاعات کے مطابق دونوں پولیس افسران گاؤں میں غیر قانونی وصولی کے لیے پہنچے تھے۔ ایک داروغہ نے وہاں ایک نوجوان کو تھپڑ مار دیا، جس کے بعد یہ واقعہ پیش آیا۔ جب اس کی اطلاع پولیس کو ہوئی تو فوری طور پر تین تھانوں کی پولیس وہاں پہنچ گئی۔ کافی مشقت کے بعد گاؤں والوں نے داروغاؤں کو آزاد کیا۔ اس دوران وہاں کافی دیر تک ہنگامہ چلتا رہا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
یہ واقعہ میرٹھ کے قلعہ پریکشت گڑھ تھانہ کے گووند پوری گاؤں میں پیش آیا۔ الزام ہے کہ ہفتہ کی رات کو گاؤں پہنچے دو داروغاؤں نے ایک نوجوان پر غیر قانونی پٹاخے فروخت کرنے کا الزام لگایا اور اس سے پیسوں کا مطالبہ کرنے لگے۔ اس دوران دونوں داروغاؤں اور نوجوان کے درمیان نوک جھونک ہوئی، جس پر ایک داروغہ نے نوجوان کی پٹائی کر دی۔ اس کے بعد وہاں موجود لوگوں نے دونوں داروغاؤں کو یرغمال بنا لیا۔ گاؤں والوں کا یہ بھی الزام ہے کہ دونوں داروغہ نشے میں تھے۔ ان کی شناخت ستیندر اور شیوم کے طور پر ہوئی۔
اس معاملے میں میرٹھ کے ایس پی راکیش کمار نے بتایا کہ غیر قانونی پٹاخے بیچنے کی شکایت ملی تھی، جس کے بعد یہ دونوں داروغہ وہاں تفتیش کے لیے گئے تھے۔ وہاں ان کی مقامی لوگوں سے نوک جھونک ہوئی اور ہنگامہ برپا ہو گیا۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ اگر دونوں پولیس افسران واقعی میں قصوروار پائے گئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔