میرٹھ: 366 ناجائز کالونیوں کی فہرست یوپی حکومت کے حوالے، 137 کو منہدم کرنے کا پہلے ہی جاری ہو چکا حکم

میرٹھ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) نے 366 ناجائز کالونیوں کی جو تفصیلات ویب سائٹ پر ڈالی ہے، ان میں کئی بڑے گروپ و مشہور بلڈرس کی کالونیاں بھی شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>میرٹھ ڈیولپمنٹ اتھارٹی</p></div>

میرٹھ ڈیولپمنٹ اتھارٹی

user

قومی آواز بیورو

میرٹھ شہر میں بہت تیزی کے ساتھ ناجائز کالونیاں بس رہی ہیں، جس پر لگام لگانے کے لیے کارروائی تیز ہو گئی ہے۔ میرٹھ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) نے سروے کے بعد مجموعی طور پر 366 ناجائز کالونیوں کی ایک فہرست تیار کی ہے جسے ویب سائٹ پر اَپلوڈ بھی کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ریاست کی یوگی حکومت کو جانکاری بھی دے دی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایم ڈی اے نے حال ہی میں ڈرون سے سروے کیا تھا جس میں 301 غیر قانونی یعنی ناجائز کالونیوں کے بارے میں پتہ چلا تھا۔ ایم ڈی اے نائب سربراہ ابھشیک پانڈے نے ہر زون کا پھر سے سروے کرایا جس میں 366 ناجائز کالونیوں کے بارے میں پتہ چلا۔ منگل کے روز ایم ڈی اے کے صدر دروازے کے برابر میں لگے ڈسپلے پر ان ناجائز کالونیوں کی تفصیل لگاتار دکھائی جا رہی۔


بتایا جاتا ہے کہ ایم ڈی اے کی طرف سے گزشتہ چھ ماہ میں 123 ناجائز کالونیوں کو زمین دوز کر دیا گیا ہے۔ ایم ڈی اے کی طرف سے دی گئی جانکاری میں یہ واضح بھی کیا گیا ہے کہ انہدامی کارروائی ہو چکی ہے، لیکن کئی مقامات پر پھر سے کالونی کاٹی جا رہی ہیں۔ سکریٹری چندرپال تیواری نے بتایا کہ 50 کروڑ سے زیادہ کی اراضی کو قبضہ سے آزاد کرایا گیا ہے۔ تازہ سروے کے بعد ایم ڈی اے نائب سربراہ ابھشیک پانڈے نے بتایا کہ سروے میں 366 ناجائز کالونیوں کا پتہ چلا ہے جن کی پوری تفصیل ویب سائٹ پر مل جائے گی۔ لوگ کسی بہکاوے میں نہ آئیں اور کوئی بھی پراپرٹی خریدنے سے پہلے پوری جانکاری لے لیں۔

واضح رہے کہ ایم ڈی اے نے 366 ناجائز کالونیوں کی جو تفصیلات ویب سائٹ پر ڈالی ہے، ان میں کئی بڑے گروپ و مشہور بلڈرس کی کالونیاں بھی شامل ہیں۔ 137 معاملوں میں جہاں انہدامی حکم جاری کر دیئے گئے ہیں، وہیں 97 معاملوں میں سماعت کا عمل چل رہا ہے۔ اسی طرح 57 معاملوں میں جہاں چالان کی کارروائی کی گئی ہے تو وہیں کچھ میں ہائی کورٹ میں معاملے زیر غور ہیں اور کچھ میں اسٹے بھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔