’دی کوئنٹ‘ کے مالک راگھو بہل کے دفتر اور گھر پر انکم ٹیکس کی چھاپہ ماری
چھاپہ ماری کی مذمت کرتے ہوئے شیکھر گپتا نے کہا، ’’حکومت کو فوری طور پر ان چھاپوں کی وضاحت کرنی چاہیے ورنہ اسے میڈیا پر نشانہ کے طور پر دیکھا جائے گا۔‘‘
’دی کوئنٹ‘ کے مالک راگھو بہل کے دفتر اور گھر پر انکم ٹیکس کی چھاپہ ماری
محکمہ انکم ٹیکس کی ٹیم نے آج دی کوئنٹ (The Quint) ویب سائٹ کے مالک راگھو بہل کے نوئیڈا واقع گھر اور دفتر پر چھاپہ ماری کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق محکمہ کی ٹیم ٹیکس سے وابستہ دستاویزات کی جانچ کرنے ان کے گھر اور دفتر پر پہنچی ہے۔
محکمہ انکم ٹیکس کی چھاپہ ماری کے دوران ’دی کوئنٹ‘ کے بانی راگھو بہل نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ’’میں جب ممبئی میں تھا تو صبح انکم ٹیکس کے درجنوں افسروں نے میرے گھر اور دی کوئنٹ کے دفتر پر سروے کے لئے کہا۔ ہم پوری طرح ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ ہم انہیں تمام مالی دستاویزات مہیا کرائیں گے۔ میں نے ایک افسر یادو سے بات کی اور ان سے گزارش کی ہے کہ وہ کسی بھی میل اور دستاویز کو نہ اٹھائیں جن میں بے حد حساس اور سنجیدہ صحافت سے متعلق مواد موجود ہے۔‘‘
راگھو نے مزید کہا، ’’میں نے افسران سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے اسمارٹ فون کا ستعمال کرتے ہوئے کسی بھی دستاویز کا فوٹو نہ کھینچے اگر وہ ایسا کریں گے تو مخالفت کی جائے گی۔ میں اس معاملہ کو ایڈیٹرس گِلڈ آف انڈیا کے سامنے اٹھاؤں گا۔ مجھے امید ہے کہ ایڈیٹرس گلڈ اس مسئلہ پر میرا ساتھ دیگی۔ میں دہلی کے لئے روانہ ہو گیا ہوں۔‘‘
صحافی پنکج پچوری نے راگھو بہل کے خلاف چھاپہ ماری کے بعد ٹوئٹ پر لکھا، ’’یہ کارروائی رازداری اور صحافت کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے۔‘‘
آشوتوش نے کہا، ’’پُر اسرار خاموشی ہے (چھاپہ ماری کے بعد)۔ انکم ٹیکس کے چھاپوں پر کوئی خبر نظر نہیں آ رہی ہے۔‘‘
حکومت پر تنقید کی وجہ سے راگھو کے خلاف چھاپہ ماری: پرشانت بھوشن
سینئر ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے کہا، ’’اس میں کوئی شبہ نہیں کہ حکومت پر تنقید کرنے کی وجہ سے دی کوئنٹ اور راگھو بہل کے گھر پر محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے چھاپہ ماری کی گئی ہے۔ چھاپہ کا مقصد میڈیا کو خوفزدہ کرنا ہے۔ جس طرح آئی ٹی، ای ڈی اور سی بی آئی کا غلط استعمال اس حکومت میں کیا جا رہا ہے اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔‘‘
شیکھر گپتا نے چھاپہ ماری کی مذمت کی
سینئر صحافی اور انڈین ایکسپریس کے سابق چیف ایڈیٹر شیکھر گپتا نے راگھو بہل کے خلاف چھاپہ ماری کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’دی کوئنٹ کے دفتر پر چھاپہ ماری تشویش ناک ہے۔ حکومت کو فوری طور پر اس کی وضاحت کرنی چاہیے ورنہ اسے میڈیا پر نشانہ کے طور پر دیکھا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔