میئر الیکشن: میونسپل کارپوریشن ہاؤس میں ہنگامہ کو کانگریس نے شرمناک قرار دیا، کہا- ’عوام سے معافی مانگیں عآپ اور بی جے پی‘

دہلی پردیش کانگریس کے سربراہ چودھری انیل کمار نے کہا کہ جس طرح کی حرکت ایم سی ڈی کے ایوان میں ہوئی ایسی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھی گئی اور اس کے لئے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی برابر کی ذمہ دار ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب</p></div>

تصویر ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ایم سی ڈی کے میئر، ڈپٹی میئر اور قائمہ کمیٹی کے ارکان کے انتخابات کے دوران عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے ارکان کے دست و گریباں ہونے کے واقعہ کو کانگریس پارٹی نے شرمناک قرار دیا ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کے سربراہ چودھری انیل کمار نے کہا کہ جس طرح کی حرکت ایم سی ڈی کے ایوان میں ہوئی ایسی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھی گئی اور اس کے لئے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی برابر کی ذمہ دار ہیں۔

خیال رہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات کے نتائج آئے پورا ایک مہینہ ہو گیا ہے۔ اس الیکشن میں عام آدمی پارٹی (عآپ) نے ایم سی ڈی میں اکثریت حاصل کر کے 15 سال سے اقتدار میں رہنے والی بی جے پی (بی جے پی) کو بے دخل کر دیا ہے۔ اس کے باوجود دونوں پارٹیاں دہلی میونسپل کارپوریشن پر کنٹرول کے لیے لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ نتیجہ یہ نکلا کہ کل ہونے والی ایم سی ڈی کی پہلی میٹنگ اور میئر کے انتخاب کے دوران دونوں پارٹیوں کے کونسلروں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ ایسے میں نہ تو میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب ہو سکا اور نہ ہی قائمہ کمیٹی کے ارکان پر فیصلہ کیا جا سکا۔


دونوں پارٹیوں پر الزام لگاتے ہوئے انیل کمار نے کہا کہ بی جے پی اور عآپ نے اپنے ارکان کو منصوبہ بند طریقہ سے ایوان میں بھیجا تھا، جنہوں نے ایوان کے وقار کو پامال کیا۔ کانگریس کے میئر کے انتخاب میں حصہ نہ لینے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دہلی میں صرف اپوزیشن ہے اور وہ کانگریس ہے۔ باقی دونوں جماعتیں مختلف سطحوں پر اقتدار میں ہیں اور سستی سیاست کر رہی ہیں۔ اس طرح جمہوری عمل کو نظرانداز کرتے ہوئے میئر کے انتخاب کا طریقہ اختیار کیا جا رہا ہے اور کانگریس پارٹی اس کی مخالفت کرتی ہے۔

دونوں پر آر ایس ایس نظریات کی حامل پارٹی ہونے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کبھی بھی آر ایس ایس جیسی قوتوں کی حمایت نہیں کر سکتی۔ عام آدمی پارٹی اپنی کوتاہی کے لیے کانگریس کو مورد الزام ٹھہراتی ہے، جبکہ سچائی یہ ہے کہ میئر کے انتخاب میں 274 ووٹوں میں سے 150 سے زیادہ کونسلرز، ایم پی اور ایم ایل اے کے ووٹ عام آدمی پارٹی کے پاس ہیں، پھر بھی عآپ کو اپنی جیت کا یقین نہیں ہے۔


انیل کمار نے کہا کہ عآپ اور بی جے پی ایوان میں اپنی پوزیشن نہیں جان پا رہے ہیں، اس لیے دونوں پارٹیاں کارپوریٹروں کی خرید و فروخت میں لگی ہوئی ہیں۔ دونوں پارٹیاں میئر کے انتخاب میں حصہ لے رہی ہیں، جس کا نتیجہ ایوان کی پہلی میٹنگ میں دیکھنے کو ملا۔ دونوں جماعتوں کو اس قابل مذمت واقعہ کے لیے دہلی کے عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں پارٹیوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ کانگریس کونسلر کو حج کمیٹی میں شامل کیا جائے، دہلی کی اقلیتی برادری میں انتشار پھیلانے کی نیت سے کانگریس کونسلر کو حج کمیٹی میں تعینات کیا گیا ہے۔ جہاں ایک طرف انہوں نے کیجریوال پر لیفٹیننٹ گورنر کے عہدے کا اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگایا، وہیں دوسری طرف انھوں نے دونوں پارٹیوں پر دہلی کے عوام کو ان سے متعلق مسائل پر گمراہ کرنے کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں حلف برداری کے عمل میں جس طرح خلل ڈالا گیا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کانگریس ہی واحد پارٹی ہے جو اداروں اور عمل کے ذریعے حقیقی جمہوری اقدار کو بچا سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔