دہلی میں میئر کا انتخاب کس طرح ہوتا ہے؟
جو بھی پارٹی ایم سی ڈی جیتتی ہے، اس کی میعاد 5 سال کی ہوتی ہے۔ ایک ہی شخص 5 سال میئر نہیں رہ سکتا۔ دہلی میں میئر کی میعاد ایک سال کی ہوتی ہے اور ایم سی ڈی میں کونسلر ہر سال میئر کا انتخاب کرتے ہیں
نئی دہلی: دہلی میں میئر کا براہ راست انتخاب نہیں ہے۔ الیکشن جیتنے والے کونسلرز ہی میئر کا انتخاب کرتے ہیں۔ جو بھی پارٹی ایم سی ڈی جیتتی ہے، اس کی میعاد 5 سال کی ہوتی ہے۔ ایک ہی شخص 5 سال میئر نہیں رہ سکتا۔ دہلی میں میئر کی میعاد ایک سال کی ہوتی ہے اور ایم سی ڈی میں کونسلر ہر سال میئر کا انتخاب کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ دہلی ایم سی ڈی کو پہلے تین حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا، اب ان سب کا الحاق ہو چکا ہے۔ دہلی ایم سی ڈی کے 5 سالوں میں سے پہلا سال خاتون کارپوریٹر کے لیے مخصوص ہے، جبکہ تیسرا سال شیڈولڈ کاسٹ (ایس سی) کارپوریٹر کے لیے مختص ہے۔ میئر کا عہدہ باقی 3 سال کے لیے غیر محفوظ ہے۔ دہلی میونسپل کارپوریشن ایکٹ کے مطابق ہر سال اپریل میں پہلے اجلاس میں میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ ایوان کے پہلے اجلاس کے بعد میئر کے انتخاب کا عمل شروع ہوتا ہے۔ پہلے نامزدگی کا عمل ہوتا ہے اور پھر کونسلرز میئر کا انتخاب کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ لاس بار دہلی کے میئر کا انتخاب 6 جنوری کو ہوگا۔ تمام کونسلرز سے حلف لیا جائے گا اور ڈپٹی میئر کا انتخاب بھی 6 جنوری کو ہی ہوگا۔ دہلی میں میئر کا اگلا انتخاب 2024 میں ہوگا لیکن 2024 میں اگلے میئر کا انتخاب کس مہینے میں ہوگا، اس کی تاحال کوئی اطلاع نہیں ہے۔
دہلی میں 250 منتخب کارپوریٹرز ہیں جو ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ 7 لوک سبھا کے ارکان پارلیمنٹ، 3 راجیہ سبھا کے ارکان پارلیمنٹ، 14 ارکان اسمبلی کو بھی دہلی اسمبلی اسپیکر کی رضامندی پر ووٹ دینے کا اختیار حاصل ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، لیفٹیننٹ گورنر 10 نامزد افراد (کونسلرز) کا تقرر کریں گے۔ مجموعی طور پر اگر اس اعداد و شمار کو دیکھا جائے تو ارکان کی تعداد 284 ہے۔ لیکن دہلی ایم سی ڈی میں اگر 10 نامزد کونسلروں کو ہٹا دیا جائے تو میئر کے انتخاب میں 274 افراد ہی ووٹ دے سکیں گے۔
دہلی میں اس مرتبہ میئر کا انتخاب 6 جنوری کو ہونے کا امکان ہے۔ گزشتہ جمعہ کو عام آدمی پارٹی نے ڈاکٹر شیلی اوبرائے اور پارٹی لیڈر شعیب اقبال کے بیٹے عال محمد اقبال کو میئر اور ڈپٹی میئر کے عہدوں کے لیے نامزد کیا۔ پارٹی نے اس کے علاوہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن کے عہدوں کے لیے بھی چار امیدواروں کے نام کا اعلان کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔