یوگی حکومت ’بلڈوزر‘ کی سیاست بند کر کے ’بھیڑیوں‘ سے لوگوں کی حفاظت کرے، مایاوتی کا مشورہ

بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے یوگی حکومت سے کہا کہ وہ 'بلڈوزر کی سیاست' بند کرے اور جنگلی جانوروں (بھیڑیوں) سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنائے جو انسانی بستیوں میں گھس کر لوگوں پر حملہ کر رہے ہیں

مایاوتی، تصویر آئی اے این ایس
مایاوتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے جمعرات کو یوگی حکومت سے کہا کہ وہ ’بلڈوزر کی سیاست‘ بند کرے اور جنگلی جانوروں (بھیڑیوں) سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنائے جو انسانی بستیوں میں گھس کر لوگوں پر حملہ کرتے ہیں۔ مایاوتی نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو بھی مشورہ دیا۔

مایاوتی نے کہا کہ یوپی کے کچھ اضلاع میں جنگلی جانور بچوں، بوڑھوں اور نوجوانوں پر حملہ کر رہے ہیں۔ حکومت اس کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے کیونکہ مزدور اور غریب لوگ اپنے مویشیوں کے لیے چارے کا بندوبست نہیں کر پا رہے۔ حکومت جنگلی جانوروں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنائے۔


مایاوتی نے حکومت اور سماج وادی پارٹی سے کہا کہ وہ ’بلڈوزر کی سیاست‘ بند کریں اور اس معاملہ کو سپریم کورٹ پر چھوڑ دیں۔ بی ایس پی سپریمو نے ایکس پر لکھا، ’’اس وقت بلڈوزر کی سیاست کرنے کے بجائے حکومت اور ایس پی کو یہ معاملہ عدالت پر چھوڑ دینا چاہئے، جہاں انصاف ملنے کی پوری امید ہے۔‘‘

خیال رہے کہ 'بلڈوزر ایکشن' پر تبصرہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے پیر کو کہا تھا، ’’کسی کے گھر کو صرف اس لیے کیسے گرایا جا سکتا ہے کہ وہ ایک ملزم ہے؟ چاہے وہ مجرم ہی کیوں نہ ہو، قانون کے ذریعے بتائے گئے طریقہ کار پر عمل کیے بغیر ایسا نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

اس تبصرہ کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور اکھلیش یادو کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی حکومت کی ’بلڈوزر ایکشن‘ کا جواز پیش کیا، جب کہ اکھلیش نے انہیں چیلنج کیا کہ اگر انہیں اپنے ’بلڈوزر ایکشن‘ پر اتنا ہی بھروسہ ہے تو وہ ’بلڈوزر‘ کے نشان پر الیکشن لڑیں۔

دریں اثنا، بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے نجی ایمبولینس میں ایک خاتون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا بھی ذکر کیا اور حکومت سے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، ’’یوپی کے بستی ضلع میں ایک نجی ایمبولینس ڈرائیور نے ایک مریض کو لے جاتے وقت اس کی بیوی کے ساتھ چھیڑ خانی کرنے کی کوشش کی، یہ انتہائی شرمناک ہے۔ خاتون کا شوہر فوت ہو چکا ہے۔ حکومت ڈرائیور کے خلاف سخت کارروائی کرے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔