مساجد کے ذمہ داران لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی منظوری حاصل کریں: مولانا ارشد مدنی

’’کسی طرح کی بے چینی یا کشیدگی کا اظہار کرنا مناسب نہیں ہے بلکہ جن مساجد نے ابھی تک لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں لی ہے انہیں فوراً ہی اس جانب قدم اٹھانا چاہئے‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نےبغیر منظوری لیے لاؤڈ اسپیکروں کے استعمال سے متعلق عدالتی فیصلے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں کسی طرح کی بے چینی یا کشیدگی کا اظہار کرنا مناسب نہیں ہے بلکہ جن مساجد نے ابھی تک لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں لی ہے انہیں فوراً ہی اس جانب قدم اٹھانا چاہئے۔ مولانا مدنی نے یہ مشورہ بھی دیا کہ اس معاملہ میں ہر ایک ضلع میں ایک کمیٹی قائم کی جائے جس میں دو وکلا کو شامل کیا جائے ۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ عدلیہ کے فیصلہ کا ہم احترام کرتے ہیں، لیکن ہماری مذہبی آزادی پرکسی طرح کا قدغن لگانے کی کوشش کی گئی تو ہم اس کے خلاف سخت احتجاج کریں گے۔

ارشد مدنی نے مسجد، مندر، گرجا گھروں ، گرودواروں سمیت دیگر عوامی مقامات پر استعمال کئے جا رہے لاؤڈ اسپیکروں کو برقرار رکھنے کی منظوری لینے یا پھر انہیں اتارنے سے متعلق نوٹس سے متعلق اپنا نظریہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی سرکارکا نہیں بلکہ عدلیہ کا فیصلہ ہے۔ ا س لئے مسلمانوں کو ہمیشہ کی طرح عدلیہ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہوئے قانونی چارہ جوئی مکمل کرنی چاہئے اور صبر و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ کے احکامات پر عمل کرنا چاہئے۔

واضح ہو کہ عدالت نے اتر پردیش میں صوتی آلودگی پر قابو پانے میں سرکار کی مکمل ناکامی پر سخت اظہار ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے مقامی انتظامیہ سے یہ جواب طلب کیا ہے کہ کیا ریاست کے تمام مندر،مسجد، گرودواروں، گرجا گھروں اور دیگر عوامی مقامات پر مستقل بجنے والے لاؤڈ اسپیکر مقامی افسران کی منظوری سے چلائے جا رہے ہیں؟عدالت نے بغیر اجازت کے چلائے جا رہے لاؤڈ اسپیکروں کے معاملے میں کی گئی کارروائی کے بارے میں بھی بتانے کو کہا ہے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔