گجرات: گئو رکشکوں سے تنگ دلتوں نے مذہب تبدیل کیا

متاثرہ خاندان اور دیگر دلتوں نے تبدیلی مذہب کے وقت قسم کھائی کہ وہ ہندو دیوی دیوتاؤں پرعقیدہ نہیں رکھیں گے اور صرف بدھ مت کی تعلیمات پرہی عمل کریں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

گجرات کے اونا میں مبینہ طور پر گئورکشکوں کے استحصال کے شکار دلتوں کے ایک گروپ نے اتوار (29 اپریل ) کو ہندو دھرم چھوڑ کر بدھ مت اختیار کر لیا۔ اس کے لئے اونا تعلقہ کے موٹا سمادھیالا گاؤں میں بدھ مت کی ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں اونا معاملہ کے متاثرین خاندان سمیت تقریباً 300 دلتوں نے بدھ مت اپنا لیا۔

متاثرہ خاندان سے وابستہ بالو سرویا نے طبقہ کے دیگر لوگوں کا خیرمقدم کیا۔ انگریزی ویب سائٹ انڈین ایکسپریس کے مطابق بالو سرویا کے بیٹے رمیش سرویا نے میڈیا کو بتایا کہ اس کے خاندان کے افراد، گاؤں کے 50 گھروں کے افراد اور پورے گجرات سےتقریباً 300 دیگر افراد نے آج ’ہندو دلت‘ ہونے کی وجہ سے ان کے ساتھ ہو رہے چھوا چھوت سے تنگ آکر ’بدھ مت‘ اختیار کر لیا ہے۔

متاثرہ خاندان کے سرویا نے کہا ’’ڈیڑھ سال ہو گئے ہم پر ظلم و ستم کئے گئے لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا اور ہمارے ساتھ لگاتار چھواچھوت کی جا رہی ہے اس لئے ہم نے بدھ مت اختیار کر لیا۔ ‘‘ انڈین ایکسپریس کے مطابق متاثرہ خاندان اور دیگر دلتوں نے تبدیلی مذہب کے وقت قسم کھائی کہ وہ ہندو دیوی دیوتاؤں پر عقیدہ نہیں رکھیں گے اور صرف بدھ مت کی تعلیمات پرہی عمل کریں گے۔ تبدیلی مذہب کے بعد لوگوں نے کہا کہ یہ ان کا دوسرا جنم ہے۔

تبدیلی مذہب کے عمل میں بدھ مذہبی رہنماؤں سنگھ مترا اور آنند نے دلتوں کو دیکشا (تعلیم) دی۔

واضح رہے کہ 2016 میں گر سومناتھ ضلع کے اونا تعلقہ کے گاؤں موٹا سمدھیالا میں کچھ دلتوں پر مبینہ طور پر گئورکشکوں نے حملہ کر دیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد سے ملک بھر کے دلتوں میں غصہ تھا۔ سیاسی جماعتیں بھی اس معاملہ کو زور شور سے اٹھاتی رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔