ماس کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ رینکنگ: جامعہ نے دوسرا اور اے ایم یو نے چوتھا مقام حاصل کیا

ڈپارٹمنٹ آف ماس کمیونکیشن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چیئرمین شافع قدوائی نے آل انڈیا رینکنگ میں ڈپارٹمنٹ کو چوتھا مقام حاصل ہونے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

ڈپارٹمنٹ آف ماس کمیونکیشن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چیئرمین شافع قدوائی
ڈپارٹمنٹ آف ماس کمیونکیشن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چیئرمین شافع قدوائی
user

تنویر

یونیورسٹیوں میں ماسک کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ کی آل انڈیا رینکنگ سامنے آئی ہے جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ماس کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ (اے جے کے ماس کمیونکیشن سنٹر) کو دوسرا جب کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ماس کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ کو چوتھا مقام حاصل ہوا ہے۔یہ رینکنگ آؤٹ لُک-آئی کیئر کے ذریعہ کی گئی ہے۔ اس سال آؤٹ لُک- آئی کیئر کی رینکنگ میں دی انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونکیشن کو ہندوستان میں پہلا مقام حاصل ہوا ہے جب کہ ڈپارٹمنٹ آف ماس کمیونکیشن پونے یونیورسٹی کو تیسرا مقام حاصل ہوا ہے۔

ڈپارٹمنٹ آف ماس کمیونکیشن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چیئرمین شافع قدوائی نے اس رینکنگ کے منظر عام پر آنے کے بعد خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک پیغام میں لکھا ہے کہ اے ایم یو ماس کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ لگاتار بہتر کارکردگی کر رہا ہے اور آل انڈیا رینکنگ میں چوتھا مقام حاصل کرنا خوش آئند ہے۔ اے ایم یو ماس کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ میں تین کیمرہ اسٹوڈیو اور ایک آڈیٹوریم موجود ہے جس سے طلبا کو بہتر اور معیاری تعلیم دینے میں کافی سہولت ہوتی ہے۔ یہاں ماس کمیونکیشن میں ایم اے اور دو ڈپلومہ کورسز کرائے جاتے ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ اے ایم یو ماس کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں اب تک کئی شہرت یافتہ شخصیتیں سامنے آ چکی ہیں۔ یہ ڈپارٹمنٹ 1997 میں شروع ہوا تھا اور اس وقت سے اب تک رومانا اسرار (اے بی پی)، سمائرہ خان (ٹی وی 9)، عارفہ خانم (دی وائر)، پونم شرما (آج تک)، ہند زبیری (ٹی وی 18)، احتشام خان (ٹی وی 18)، احتشام علی خان (این ڈی ٹی وی)، آشیش شرما (ٹائمز ناؤ)، ندیم خان (آج تک)، بریجیندر پراشر (ڈی ہندوستان ٹائمز)، انوج کمار (دی ہندو)، نوید انجم (انڈین ایکسپریس)، غلام جیلانی (میل ٹوڈے)، یاسر علی مرزا (دی پائنیر)، جیلانی خان (انقلاب)، وویک وارشنے (راشٹریہ سہارا) جیسے صحافی ابھر کر سامنے آئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔