منموہن حکومت میں کی گئی پیش رفت سے مسعود اظہر بنا عالمی دہشت گرد: ہندوستانی سفیر
ہندوستانی سفیر اکبرالدین کا کہنا ہے کہ ’’یہ ایک اہم ریزلٹ ہے۔ ہم کئی سالوں سے اس کے لیے لگے ہوئے تھے۔ آج یہ نشانہ حاصل کیا گیا ہے۔ اس معاملے کو لے کر کوششیں 2009 میں شروع ہوئی تھیں۔‘‘
ہندوستان کے سفیر اور اقوام متحدہ میں مستقل نمائندہ سید اکبرالدین نے مسعود اظہر کے عالمی دہشت گرد قرار دیئے جانے کے بعد خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ دس سال قبل جو پیش رفت شروع ہوئی تھی اس میں کامیابی ملنا ہندوستان کے لیے بڑی کامیابی ہے۔ دراصل پاکستان کی دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو یکم مئی کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا گیا اور یہ کوشش پہلی بار منموہن حکومت میں کی گئی تھی اور اس وقت ہوئی کارروائی نے آج ہندوستان کو ایک بڑی کامیابی سے ہمکنار کیا۔
ابھی تک مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار نہیں دیا گیا تھا کیونکہ چین بہت بڑا رخنہ انداز ثابت ہو رہا تھا، لیکن سیکورٹی کونسل کی ایک کمیٹی کے تحت اسے بلیک لسٹ میں ڈالنے کی ایک تجویز پر چین کے ذریعہ اپنی روک ہٹا لینے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا۔ اس کے بعد ہندوستانی سفیر اکبر الدین نے ٹوئٹ کر کہا کہ ’’بڑے، چھوٹے، سبھی متحد ہوئے۔ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی پابندی فہرست میں دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔ حمایت کرنے کے لیے سبھی کا شکریہ۔‘‘
اکبرالدین نے اس تعلق سے کہا کہ ’’یہ ایک اہم ریزلٹ ہے۔ ہم کئی سالوں سے اس کے لیے لگے ہوئے تھے۔ آج یہ نشانہ حاصل کیا گیا ہے۔ اس معاملے کو لے کر کوششیں 2009 میں شروع ہوئی تھیں۔ میں ان سبھی ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے ہماری اس کوشش میں ہمارا ساتھ دیا۔ یہ ایک خوشی کا دن ہے۔ یہ ان سبھی کے لیے بڑا دن ہے جو دہشت گردی کی مخالفت کرتے ہیں۔‘‘ ظاہر ہے کہ 2009 میں منموہن سنگھ کی حکومت تھی اور اکبرالدین کے مطابق اس وقت شروع ہوئی کوشش اب جا کر کامیاب ہوئی ہے۔ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیئے جانے کے بعد منموہن سنگھ کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے خوشی ہوئی کہ یہ کام اپنے انجام تک پہنچا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کے ذریعہ مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کے بعد اب اس کی ملکیت ضبط ہو سکے گی اور اس پر سفر کی پابندی اور ہتھیار سے متعلق پابندی لگ سکے گی۔ چین نے اس قرارداد پر سے اپنی روک ہٹا لی ہے جسے فرانس، برطانیہ اور امریکہ کے ذریعہ اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی 1267 القاعدہ پابندی کمیٹی میں فروری میں لائی گئی تھی۔ جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ہندوستانی سیکورٹی فورسز پر 14 فروری کو پاکستان کی دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے دہشت گردانہ حملہ کرنے کے کچھ ہی دنوں بعد یہ قرار داد لائی گئی تھی۔ اس حملے میں سی آر پی ایف کے 40 جوان شہید ہو گئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔