کرناٹک: ممتا، نتیش اور اسٹالن سمیت کئی سرکردہ لیڈران کو وزیر اعلیٰ کی حلف برداری تقریب میں شرکت کی ملی دعوت!
سرجے والا نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو لوگ جمہوریت کے لیے لڑنا چاہتے ہیں اور آئین کو بچانا چاہتے ہیں، وہ حلف برداری تقریب میں شامل ہو سکتے ہیں۔
کرناٹک اسمبلی انتخاب میں زبردست کامیابی حاصل کرنے کے بعد کانگریس اب ریاست میں وزیر اعلیٰ کی حلف برداری تقریب کو لے کر تیاریوں میں مصروف ہو گئی ہے۔ پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے صلاح و مشورہ کے بعد سدارمیا کو وزیر اعلیٰ اور ڈی کے شیوکمار کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے کا اعلان کیا ہے، اور اس کے ساتھ ہی یہ بھی صاف کر دیا گیا ہے کہ حلف برداری تقریب 20 مئی یعنی ہفتہ کے روز منعقد ہوگی۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کی حلف برداری تقریب میں شامل ہونے کے لیے کانگریس نے سابق سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی کو خاص طور پر مدعو کیا ہے۔ ان کے علاوہ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کو بھی دعوت نامہ بھیجا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس نے اپوزیشن اتحاد کو مضبوط بنانے کے مقصد سے ہم خیال پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران کو بھی وزیر اعلیٰ کی حلف برداری تقریب میں شرکت کے لیے دعوت نامہ بھیجا ہے۔ ان میں جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو، این سی پی چیف شرد پوار، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ وغیرہ شامل ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق نوین پٹنایک کی پارٹی بی جے جے ڈی اور کے سی آر کی پارٹی بی آر ایس سے کسی کو بھی مدعو نہیں کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں عام آدمی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی سے کسی کو مدعو کیا جائے یا نہیں، اس سلسلے میں ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ حالانکہ ان کے علاوہ سبھی ہم خیال پارٹیوں کے اہم لیڈران کو دعوت نامہ بھیج دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کرناٹک کانگریس انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان کرتے وقت ہی کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کی حلف برداری تقریب میں ہمارے سبھی ساتھیوں کو مدعو کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا تھا کہ جو لوگ جمہوریت کے لیے لڑنا چاہتے ہیں اور آئین کو بچانا چاہتے ہیں، وہ اس تقریب میں شامل ہو سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔