دنیا کے کئی ممالک صدیوں پرانے پارلیمنٹ ہاؤس میں کر رہے ہیں میٹنگ، لیکن ہندوستان...
سب سے قدیم پارلیمنٹ ہاؤس نیدرلینڈ کا تصور کیا جاتا ہے جسے ’دی بنّیہاف‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کی تعمیر 13ویں صدی میں ہوئی تھی۔ یہاں آج بھی اراکین پارلیمنٹ کی میٹنگیں ہوتی ہیں۔
9 دسمبر بروز جمعرات وزیر اعظم نریندر مودی نے سنٹرل وِسٹا پروجیکٹ یعنی ہندوستان کے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ پارلیمنٹ ہاؤس 2022 میں بن کر تیار ہو جائے گا، گویا کہ موجودہ پارلیمنٹ ہاؤس کے 100 سال بھی مکمل نہیں ہوں گے اور ہندوستان ایک نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں میٹنگیں کرتا ہوا نظر آئے گا۔ کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیاں معاشی بحران کے اس وقت میں ’سنٹرل وِسٹا پروجیکٹ‘ کو رد کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن پی ایم مودی نے سنگ بنیاد رکھتے ہوئے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’ممکنہ طور پر ہندوستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ پر نیا پارلیمنٹ ہاؤس بن کر تیار ہو جائے گا۔‘‘
یہاں قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے موجودہ پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح 1927 میں ہوا تھا اور اس کو بنانے میں صرف 83 لاکھ روپے خرچ آیا تھا۔ اس کے برعکس سنٹرل وِسٹا پروجیکٹ کی تکمیل میں 971 کروڑ روپے کی لاگت کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں اس مشکل دور میں پروجیکٹ کو رد کرنے کا مطالبہ کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ کانگریس نے تو سنگ بنیاد رکھے جانے کے عمل کو ’آخری رسومات میں ڈی جے بجائے جانے‘ سے تعبیر کیا ہے۔
بہر حال، توجہ دینے والی بات یہ ہے کہ کئی ممالک ایسے ہیں جہاں صدیوں قدیم پارلیمنٹ ہاؤس میں میٹنگیں کی جا رہی ہیں اور اسے ایک قومی وراثت تصور کیا جاتا ہے۔ ان ممالک میں برطانیہ، فرانس، اٹلی اور نیدرلینڈ وغیرہ شامل ہیں۔ سب سے قدیم پارلیمنٹ ہاؤس نیدرلینڈ کا تصور کیا جاتا ہے جسے ’دی بنّیہاف‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کی تعمیر 13ویں صدی میں ہوئی تھی۔ گویا کہ تقریباً 800 سال قدیم پارلیمنٹ ہاؤس میں نیدرلینڈ میں موجود ہے جہاں آج بھی اراکین پارلیمنٹ کی میٹنگیں ہوتی ہیں۔ یہاں کا پارلیمنٹ ہاؤس نیدرلینڈ کے 10 وراثتی مقامات میں شامل ہے۔
اٹلی کا پارلیمنٹ ہاؤس ’پلازّو مڈاما‘ بھی صدیوں قدیم ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس کی تعمیر 1505 میں ہوئی تھی۔ یعنی 715 سال سے اٹلی کے اراکین پارلیمنٹ اس میں اجلاس کرتے آ رہے ہیں۔ یہاں بھی پارلیمنٹ کو بہت احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور اب تک نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے تعمیر کی کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔
فرانس کے پارلیمنٹ ہاؤس کو ’لگزمبرگ پیلس‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس عمارت کی تعمیر فرانس کے راجہ کے لیے 1615 سے 1645 کے درمیان کی گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ سال 1958 سے یہاں پر پارلیمنٹ ہاؤس کی میٹنگیں شروع ہوئیں، جو اب تک جاری ہیں۔ چونکہ یہ راجہ کے لیے بنائی گئی عمارت تھی، اس لیے انتہائی عالیشان اور دیدہ زیب بھی ہے۔
امریکہ کا پارلیمنٹ ہاؤس یعنی ’وہائٹ ہاؤس‘ بھی 200 سال سے زیادہ پرانا ہے۔ اس عمارت کی تعمیر 1800 میں ہوئی تھی اور اس کی خوبصورتی سے سبھی واقف ہیں۔ اسی طرح برطانیہ کا پارلیمنٹ ہاؤس بھی کافی پرانا ہے۔ یہاں کے ’ہاؤس آف کامن‘ کی تعمیر 1840 میں ہوئی تھی، جب کہ ’ہاؤس آف لارڈس‘ کی تعمیر 1870 میں ہوئی۔ اس طرح دیکھا جائے تو برطانوی پارلیمنٹ 150 سال سے زیادہ قدیم ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔