منموہن سنگھ نے مودی سے کہا تین مورتی بھون سے چھیڑ چھاڑ نہ کریں

سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا ہے کہ نہرو صرف کانگریس کے نہیں بلکہ پورے ملک کے قائد تھے اس لئے تین مورتی بھون سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نہرو میموریل میوزیم اور لائبریری کی شکل کو بدلنے کے منصوبہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ منموہن سنگھ نے اس منصوبہ پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے یہ خط تحریر کیا ہے کہ ایک ایجندہ کے تحت این ایم ایم ایل اور تین مورتی کمپلیکس کی شکل کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔خط میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نہرو صرف کانگریس کے نہیں بلکہ پورے ملک کے قائدتھے، لیکن حکومت ایجنڈے کے تحت ان سے منسلک دونوں جگہوں کی شکل اور نوعیت بدلنا چاہتی ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اٹل بہاری واجپئی نے اپنے چھ سال کی مدت میں تین مورتی بھون کے ساتھ کوئی چھیڑچھاڑ نہیں کی تھی، لیکن بدقسمتی سے موجودہ حکومت ایجنڈے کے تحت ایسا کر رہی ہے، منموہن سنگھ نے ایسے وقت میں خط لکھا ہے جب مودی حکومت تین مورتی بھون کے اندر ملک کے تمام وزرائے اعظم کے لئے ایک میوزیم بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

منموہن سنگھ نے کہا کہ حکومت کی ترمیمی پالیسی کبھی نہرو کے کردار اور ہندوستان کو بنانے میں ان کی شراکت کو کم نہیں کر سکتی، انہوں نے نہرو کے انتقال کے بعد پارلیمنٹ میں اٹل بہاری واجپئی کی تقریر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خود واجپئی کہتے تھے- اب کوئی بھی تین مورتی کی زینت پنڈت جی کی طرح نہیں بڑھا سکتا، ان جیسا متحرک شخص، اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کا فن، ان کی شرافت اور عظمت شاید ہی کبھی مستقبل میں کبھی نظر آئے، اختلافات کے باوجود ان کے مشعل راہ ، وطن پرستی اور جرآت کے لئے سب کے ذہن میں ان کے لئے احترام ہے۔ س

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے خط میں مزید لکھا ہے ’’تین مورتی ملک کو کھڑا کرنے والے پہلے وزیر اعظم کی ایک یاد ہے، ان کی انفرادیت اور عظمت کو ان کے سیاسی مخالفین بھی تسلیم کرتے تھے، ہمیں تاریخ اور ورثت کا احترام کرتے ہوئے تین مورتی کو جیسا ہے ویسا ہی چھوڑ دینا چاہئے، ساتھ ہی نہرو میموریل میوزیم اور لائبریری کو سابقہ کی طرح بنے رہنے دینا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔