لُک آؤٹ نوٹس جاری ہونے کے بعد منیش سسودیا کا سخت رد عمل ’یہ کیا نوٹنکی ہے، میں کھلے عام گھوم رہا ہوں‘

مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے ایکسائز پالیسی نافذ کرنے میں مبینہ بے ضابطگیوں کی جانچ میں ناکامی پر دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے

منیش سسودیا
منیش سسودیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے اتوار کے روز ایکسائز پالیسی نافذ کرنے میں مبینہ بے ضابطگیوں کی جانچ میں ناکامی پر دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے۔ منیش سسودیا نے اس پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ بولا ہے۔

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ٹوئٹ کیا، ’’آپ کی ریڈ فیل ہو گئی، کچھ نہیں ملا، ایک پیسے کی ہیرا پھیری نہیں ملی، اب آپ نے لُک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے کہ منیش سسودیا نہیں مل رہا۔ یہ کیا نوٹنکی ہے مودی جی؟ میں کھلے عام دہلی میں گھوم رہا ہوں، بتائیے کہاں آنا ہے؟ آپ کو میں مل نہیں رہا۔‘‘


ایک اور ٹویٹ میں منیش سسودیا نے لکھا، ’’ہمارے خلاف عائد کیا گیا کوئی بھی جھوٹا الزام نہیں ٹکے گا، ہمارے اوپر کیا گیا ہر مقدمہ خارج کیا جائے گا۔ بھگوان ہمارے ساتھ ہے... ہم ایمانداری سے کام کرتے جائیں گے، ان کی ہر سازش فیل ہوگی اور سچائی کی ہمیشہ جیت ہوگی۔‘‘

ہیں، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کیا، "ایک ایسے وقت میں جب عام آدمی مہنگائی سے لڑ رہا ہے، کروڑوں نوجوان بے روزگار ہیں، مرکزی حکومت کو تمام ریاستی حکومتوں کے ساتھ بے روزگاری اور مہنگائی سے لڑنا چاہیے۔ لیکن وہ ایسا نہ کر کے پورے ملک سے لڑ رہے ہیں۔ ہر صبح وہ اٹھتے ہیں اور سی بی آئی اور ای ڈی کا کھیل شروع کر دیتے ہیں۔ ملک اس طرح کیسے ترقی کرے گا؟‘‘


خیال رہے کہ شراب پالیسی کے معاملے میں دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا سمیت دیگر ملزمان پر لٹکی گرفتاری کی تلوار کے درمیان سی بی آئی نے یہ لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے۔ اس کارروائی کے بعد کوئی بھی ملزم ملک سے باہر نہیں جا سکتا۔ اس سے پہلے 19 اگست کو سی بی آئی کی ٹیم نے دہلی میں منیش سسودیا کی رہائش پر چھاپہ مارا تھا اور تقریباً 14 گھنٹے تک تلاشی لی تھی۔ سسودیا کی رہائش کے علاوہ سی بی آئی نے ملک کے 21 مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے تھے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔