منیش سسودیا کی ضمانت پر سماعت 21 مارچ تک ملتوی، 7 دنوں کے لیے ای ڈی ریمانڈ پر بھیجے گئے

ای ڈی نے الزام لگایا کہ آبکاری معاملے میں ہول سیل کا بزنس کچھ نجی لوگوں کو دے کر ایکسپرٹ کمیٹی کی رائے کو نہ مانتے ہوئے 12 فیصد منافع مارجن دیا گیا، جو صرف 6 فیصد ہونا چاہیے تھا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ٹوئٹر</p></div>

تصویر ٹوئٹر

user

قومی آواز بیورو

دہلی آبکاری گھوٹالہ معاملے میں سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو آج ایک بار پھر مایوسی ہاتھ لگی جب عدالت نے انھیں 7 دنوں کے لیے ای ڈی ریمانڈ پر بھیجنے کا حکم سنا دیا۔ ای ڈی نے سماعت کے دوران سسودیا کی 10 دنوں کی حراست کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ گھوٹالہ آبکاری پالیسی کا مسودہ تیار کرنے کے ساتھ ہی شروع ہو گیا تھا جسے سسودیا اور دیگر نے بنایا تھا۔ اس دوران سسودیا کے وکیل نے ای ڈی کی شدید مخالفت کی، لیکن راؤز ایونیو کورٹ نے انھیں 7 دنوں کے لیے ای ڈی کے حوالے کر دیا۔

یہاں قابل ذکر ہے کہ سی بی آئی نے بھی سسودیا کو آبکاری پالیسی گھوٹالہ معاملے میں گرفتار کیا تھا اور اس سلسلے میں سسودیا نے ضمانت کی عرضی داخل کر رکھی ہے۔ حالانکہ عدالت نے سسودیا کی ضمانت پر سماعت آئندہ 21 مارچ تک کے لیے ملتوی کر دی ہے۔ سی بی آئی نے سسودیا کو 26 فروری کو ہی گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد ای ڈی نے اسی سے جڑے منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں تہاڑ جیل میں سسودیا سے پوچھ تاچھ کی اور 9 مارچ کو انھیں گرفتار کر لیا۔


ای ڈی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ منیش سسودیا کے خلاف گواہ اور دیگر ثبوت موجود ہیں۔ سسودیا منی لانڈرنگ معاملے سے متعلق گٹھ جوڑ کا حصہ تھے۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ سسودیا نے فون سے دوسرے ثبوت ختم کر دیے ہیں۔ پھر انھوں نے دوسرے کے ذریعہ خریدے گئے فون کا استعمال کیا۔ ہمیں بار بار غلط بیان دیے۔ ایسے میں پوری سازش کا پردہ فاش کرنے کے لیے سسودیا کا دیگر لوگوں سے آمنا سامنا کرانا ہوگا۔ اس پر سسودیا کے وکیل نے کہا کہ پالیسی بنانا ایگزیکٹیو کا کام ہے، جسے کئی مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔

ای ڈی نے عدالت میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ آبکاری پالیسی میں ہول سیل کو فائدہ پہنچا کر ناجائز کمائی کی گئی۔ ہول سیل کا بزنس کچھ نجی لوگوں کو دے کر ایکسپرٹ کمیٹی کی رائے کو نہ مانتے ہوئے 12 فیصد منافع مارجن دیا گیا، جو صرف 6 فیصد ہونا چاہیے تھا۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ اس کے پاس اس سلسلے میں ثبوت ہیں کہ یہ سب سسودیا کے کہنے پر کیا گیا۔ الزام عائد کیا گیا کہ شراب کی فروخت کا لائسنس دینے کے لیے طے نظام کی بھی خلاف ورزی ہوئی۔


آج سماعت کے دوران عآپ لیڈر منیش سسودیا کے وکیل نے کہا کہ آبکاری پالیسی کو لیفٹیننٹ گورنر اور دیگر نے منظوری دی۔ ای ڈی منی لانڈرنگ معاملے میں پالیسی سازی کی جانچ کیسے کر سکتا ہے۔ جانچ ایجنسی کو سسودیا کے خلاف کچھ نہیں ملا، معاملہ پوری طرح سے افواہ پر مبنی ہے۔ انھوں نے پی ایم ایل اے (انسداد منی لانڈنگ ایکٹ) کو ’بے حد سخت‘ بتاتے ہوئے کہا کہ عآپ لیڈر کو جیل میں رکھنے کے لیے گرفتار کیا گیا۔ ایسے میں اب وقت آ گیا ہے کہ عدالت ایسی گرفتاریوں کے خلاف سخت رخ اختیار کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔