منی پور تشدد: مجرموں کے ساتھ پولیس کی ساز باز کے الزامات کی تحقیقات کی جائیں گی، سپریم کورٹ کا تفصیلی حکم جاری
سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے سابق ڈی جی پی دتاتریہ پڈسالگیکر کو ان الزامات کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے کہ منی پور میں تنازعہ کے دوران کچھ پولیس افسران نے تشدد کے مرتکبوں کے ساتھ ساز باز کی
نئی دہلی: منی پور تشدد معاملے میں سپریم کورٹ کے حکم کی کاپی جاری کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے منی پور کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ خواتین کے خلاف جرائم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے تشدد پر قابو پانے میں ناکام رہے۔
سپریم کورٹ کے حکم سے کئی نئی چیزیں سامنے آئی ہیں۔ جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے منی پور میں تشدد کرنے والوں کے ساتھ پولیس کی ساز باز کے الزامات کی تحقیقات کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ رینک، رتبہ، عہدے سے قطع نظر مجرموں سے ملی بھگت کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
اس کے علاوہ، سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے سابق ڈی جی پی دتاتریہ پڈسالگیکر کو ان الزامات کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے کہ منی پور میں تنازعہ کے دوران کچھ پولیس افسران نے تشدد کے مرتکب افراد (جس میں جنسی تشدد بھی شامل ہے) کے ساتھ ساز باز کی۔
وہیں، سپریم کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومت کو ان تحقیقات کو مکمل کرنے کے لیے ضروری مدد فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ مہاراشٹر کے سابق ڈی جی پی پڈسالگیکر کو تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
اس حکم کے مطابق، سپریم کورٹ نے تحقیقات کی سست رفتار پر تنقید کی اور انکوائری کمیشن کو 2 ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اس رپورٹ کے جمع ہونے کے بعد ہم مقدمے کو ریاست سے باہر منتقل کرنے پر غور کیا جائے گا۔
اس سے قبل 7 اگست کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے صرف زبانی طور پر حکم کا خاکہ دیا تھا۔ اب سپریم کورٹ نے تفصیلی حکم جاری کر دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔