منی پور تشدد: 3 دن کے اندر 5 افراد ہلاک، 20 زخمی، ایک گاؤں میں آتشزدگی

امپھال میں پولیس حکام نے بتایا کہ دو حریف نسلی گروہوں کے درمیان فائرنگ کا تازہ تبادلہ جو چورا چاند پور ضلع کے بشنو پور اور آس پاس کے علاقوں میں صبح سے شروع ہوا تھا وہ جمعرات کی شام تک جاری رہا

<div class="paragraphs"><p>منی پور تشدد کی فائل تصویر</p></div>

منی پور تشدد کی فائل تصویر

user

قومی آواز بیورو

امپھال: منی پور کے بشنو پور اور چوراچاند پور اضلاع میں گزشتہ تین دنوں کے دوران ایک قبائلی نغمہ نگار اور ایک گاؤں کے دفاعی رضاکار سمیت کم از کم 5 افراد ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہو گئے، جبکہ کوکیوں اور میتیوں کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ حکام نے جمعرات کی رات یہ جانکاری دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تین دنوں سے جاری مسلسل فائرنگ سے مرنے والوں کی تعداد چھ سے سات ہے تاہم حکام نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

ہلاک ہونے والوں میں 50 سالہ ایل ایس مانگبوئی لونگڈم بھی شامل ہیں، جنہون نے 3 مئی کو منی پور میں نسلی تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد ’آئی گم ہیلو ڈیم (کیا یہ ہماری سرزمین نہیں ہے؟)" گانا کمپوز کیا تھا۔ مرنے والوں میں وی ڈی وی زانگامنلون گانگٹے بھی شامل ہیں۔

امپھال میں پولیس حکام نے بتایا کہ چورا چند پور ضلع کے بشنو پور اور آس پاس کے علاقوں میں دو حریف نسلی گروہوں کے درمیان صبح سے فائرنگ کا تازہ تبادلہ شروع ہوا، جو جمعرات کی شام تک جاری رہا۔


منی پور کے بشنو پور اور چورا چاند پور اضلاع میں گولی باری کے دوران چھرے سے زخمی ہونے والے دو افراد کی جمعرات کو موت ہو گئی۔ پولیس نے بتایا کہ بدھ کو بم دھماکے میں زخمی ایک نوجوان کی اس وقت موت ہو گئی جب اسے میزورم کے راستے گوہاٹی ہسپتال لے جایا جا رہا تھا۔ یک پولیس افسر نے بتایا کہ بدھ کی فائرنگ میں زخمی ہونے والے ایک اور شخص کی جمعرات کو چوراچاند پور ڈسٹرکٹ ہسپتال میں موت ہو گئی، جہاں وہ زیر علاج تھا۔

دفاعی ذرائع نے بتایا کہ فوری اور موثر جوابی کارروائی میں فوج کی کوئیک ایکشن ٹیم نے جمعرات کی شام لیماکھونگ کے قریب آتشزنی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ چنگ مانگ گاؤں کے قریب فوج کے ایک دستے نے ایک خالی مکان سے آگ کے شعلے اور دھواں اٹھتے دیکھا۔ بغیر کسی تاخیر کے، اہلکار حرکت میں آگئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ واقعے کے چند منٹوں میں ہی آرمی کے تین واٹر باؤزر موقع پر پہنچ گئے اور آگ پر قابو پا لیا گیا۔


اس دوران آتشزدگی کی کوشش میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن بھی چلایا جا رہا ہے۔ ایک دفاعی ترجمان نے کہا کہ فوج کی فوری کارروائی نے گھر کو جلنے اور آگ کے شعلے پڑوسی گھروں تک پھیلنے سے روکے۔ منی پور پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مختلف سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے کہ لون فائی، کھوسابنگ، کنگوائی اور سوگنو کے علاقے حملے کی زد میں ہیں اور واضح کیا کہ کانگوائی اور سوگنو میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔

تاہم لون فائی اور کھوسابنگ میں فائرنگ ہوئی۔ علاقے میں تعینات سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی اور بعد میں فائرنگ کا سلسلہ تھم گیا۔ اس نے کہا کہ حالات کشیدہ لیکن قابو میں ہیں۔ پولیس کے ایک الگ بیان میں کہا گیا ہے کہ تلاشی آپریشن کے دوران چورا چند پور سے 20 بم، تین لوٹے گئے ہتھیار اور 20 مختلف قسم کا گولہ بارود برآمد کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔