منی پور تشدد: ریاستی کانگریس کے صدر کی وزیر اعظم مودی سے ریاست کا دورہ کرنے کی درخواست

منی پور کانگریس کے صدر میگھ چندر سنگھ نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر ریاست میں امن بحال کرنے کے لئے دورہ کرنے کی درخواست کی۔ 16 مہینوں کی بدامنی اور حالیہ حملوں کے باعث ریاست میں افراتفری پھیلی ہوئی ہے

<div class="paragraphs"><p>منی پور تشدد کی فائل تصویر</p></div>

منی پور تشدد کی فائل تصویر

user

قومی آواز بیورو

منی پور میں گزشتہ 16 سالوں سے جاری عدم استحکام کے درمیان کانگریس کے ریاستی صدر میگھ چندر سنگھ نے جمعہ (13 ستمبر) کو وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا۔ اس خط میں انہوں نے مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ منی پور کی بدتر حالت کے پیش نظر ریاست کا دورہ کریں۔

میگھ چندر سنگھ نے خط میں لکھا کہ ریاست کے لوگ گزشتہ 16 مہینوں سے مدد کے منتظر ہیں اور وزیر اعظم کی موجودگی سے ریاست میں امن و امان بحال ہو سکتا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ وہ ریاست کا دورہ کریں اور عوام کی مدد کے لئے اقدامات کریں۔


انہوں نے خط میں کہا، ’’میں منی پور کے لوگوں کی طرف سے اور ہندوستان کے شہری کے طور پر آپ کو مدعو کرتا ہوں کہ آپ ریاست میں اپنی موجودگی کے ذریعے ان کی آواز سنیں، جو 3 مئی 2023 سے افراتفری کا شکار ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی پوری آبادی تقریباً ایک لاکھ ہے اور افراتفری نے یہاں کی زندگی کو تباہ کر دیا ہے۔ لوگوں کو داخلی طور پر بے دخل کیا جا رہا ہے اور سیکڑوں زندگیاں ضائع ہوئی ہیں، جس کی وجہ سے پوری ریاست میں افراتفری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یکم ستمبر 2024 سے جدید ڈرون، آر پی جی اور میزائلوں کے استعمال سے حالیہ حملوں نے ریاست میں مزید بے چینی اور خوف کو بڑھا دیا ہے۔

میگھ چندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی ہمدردی کی خاطر وزیر اعظم کا ریاست کا دورہ امن و امان بحال کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔


خیال رہے کہ منی پور میں حالات کے پیش نظر 15 ستمبر سہ پہر 3 بجے تک انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں اور 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے حالیہ دنوں میں کہا تھا کہ حکومت نے نفرت پھیلانے والی تقاریر اور سوشل میڈیا کے ذریعے تشویش بڑھانے کے خدشے کے پیش نظر انٹرنیٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتظامیہ نے تشویش ظاہر کی ہے کہ کچھ افراد سوشل میڈیا کا استعمال کر کے ریاست کی صورت حال کو مزید بگاڑ سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔