منی پور اسمبلی کا اجلاس پیر سے ہوگا شروع، کوکی ارکان اسمبلی کریں گے بائیکاٹ

اپوزیشن جماعتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے بڑے مطالبات کی وجہ سے بیرن سنگھ کی قیادت والی منی پور حکومت نے پیر (21 اگست) سے اسمبلی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>منی پور اسمبلی / آئی اے این ایس</p></div>

منی پور اسمبلی / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: اپوزیشن جماعتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے بڑے مطالبات کی وجہ سے بیرن سنگھ کی قیادت والی منی پور حکومت نے پیر (21 اگست) سے اسمبلی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے لیکن 10 کوکی زو ارکان اسمبلی نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

دریں اثنا، بی جے پی کے رکن اسمبلی پاولین لال ہاکیپ نے کہا کہ زعفرانی پارٹی کے سات ایم ایل اے اور تین دیگر بھی کوکی زو کمیونٹی کے خلاف ’سرکار کے زیر اہتمام‘ قتل عام میں ’مجرمانہ حملوں‘ کے خلاف احتجاج میں اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وادی امپھال نہ صرف کوکی-زو برادری کے لیے بلکہ دیگر تمام نسلی میزو لوگوں کے لیے بھی موت کی وادی میں تبدیل ہو گئی ہے۔


جن قانون سازوں نے اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے وہ ہاؤ ہولیٹ کیپگن (آزاد)، کمنیو ہوکیپ ہینگشنگ (کے پی اے)، چن لونگتھانگ (کے پی اے)، اور ایل ایم کھوٹے، نیمچا کیپگن، نگرسنگلور سناٹے، لیٹپاو ہاکیپ، لیٹزمنگ ہوکیپ، پاولن لال ہوکیپ اور ونگجاگین والٹے سبھی بی جے پی کے ایم ایل اے ہیں۔ لیٹپاو ہاکیپ اور نیمچا کپگن بیرن سنگھ حکومت میں وزیر ہیں۔

کوکی زو قانون سازوں کی طرف سے کارروائی کے بائیکاٹ سے کیس نرم ہو جائے گا، حالانکہ اب تمام نظریں ناگا قانون سازوں پر ہوں گی۔ خیال رہے کہ تشدد زدہ منی پور کے چالیس ایم ایل ایز، بشمول آٹھ ناگا ممبران اسمبلی، نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے، جس میں کوکی باغی گروپوں کے ساتھ آپریشنز کی معطلی (ایس او او) معاہدے کو واپس لینے اور ریاست میں این آر سی کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوکی گروپوں کی جانب سے 'علیحدہ انتظامیہ' کا مطالبہ قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔