منی شنکرایئر کانگریس پارٹی سے معطل
منی شنکر ائیر کا وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نازیبا استعمال کرنا مہنگا پڑا اور ان کو پارٹی نے ابتداعی رکنیت سے معطل کر دیا ۔ اس سے قبل کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے تعلق سے نا زیبا الفاظ کا استعمال کرنے پر پارٹی کے رہنما منی شنکر ائیر کو معافی مانگنے کی ہدایت دی ہے۔ راہل نے ٹویٹ کر کے کہا کہ بھلے ہی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی جماعت بی جے پی کانگریس پر حملہ کرنے کے لئے مسلسل نا زیبا الفاظ کا استعمال کرتے ہوں لیکن کانگریس کی روایات اور وراثت ان سے جدا ہے۔ راہل گاندھی نے لکھا ’’ میں منی شنکر ایئر کی طرف سے وزیر اعظم کے لئے استعمال کی گئی زبان کو صحیح نہیں مانتا ، کانگریس پارٹی اور میری یہی خواہش ہے کہ ایئر اس کے لئے معافی مانگیں۔‘‘
راہل گاندھی کے اس رد عمل کے بعد منی شنکر ایئر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے تعلق سے اپنے الفاظ کے لئے معافی مانگ لی۔ ایئر نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے کہنے کا وہ مطلب نہیں تھا جو نکالا جا رہا ہے۔ انہوں نے صاف کیا ’’ میں نے انگریزی کے لفظ لو (low) کا ہندی ترجمہ کیا تھا جس کی وجہ سے تنازعہ ہو گیا۔ اگر نیچ کا مطلب نیچ ذات میں پیدا ہونا ہوتا ہے تو میں معافی مانگتا ہوں۔
قبل ازیں ایک خبر رساں ایجنسی کو دئیے گئے انٹرویو کے دوران ایئر نے کہا تھا کہ ’’یہ آدمی نیچ ہے، اس میں کوئی تہذیب نہیں ہے۔ ایسے وقت میں اس طرح کی گندی سیاست کر نےکی کیا ضرورت ہے۔‘‘
ایئر نے یہ باتیں وزیر اعظم مودی کے اس بیان پر کہی تھیں جس میں انہوں نے ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو پر بالواسطہ طور پر حملہ کرتے ہوئے ان پر ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کو نیچا دکھانے کا الزام عائد کیا تھا۔ مودی نے ریلی میں کہا کہ ملک کی تعمیر میں امبیڈکر کا اہم تعاون تھا لیکن کچھ لوگوں نے اسے کم کرنے کی کوشش کی جس میں وہ کامیاب نہیں ہو پائے۔
گجرات اسمبلی الیکشن کے پہلے مرحلے سے عین قبل آئے ایئر کے اس بیان سے سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے۔ بی جے پی اور خود وزیر اعظم مودی نے ایئر کے بیان کو ہاتھوں ہاتھ لپکتے ہوئے کانگریس کو نشانے پر لے لیا۔ بی جے پی کی طرف سے اس بیان کے ذریعے ہوا کو اپنے حق میں کرنے کی کوششیں شروع ہو گئیں لیکن کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے بی جے پی اور وزیر اعظم مودی کی ساری امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے اخلاقیات کا مظاہرہ کیا اس سے بی جے پی بیک فٹ پر چلی گئی ہے۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Dec 2017, 8:51 PM