مشرقی دہلی کا ایک شخص خواتین کو فحش پیغامات بھیجنے کے الزام میں گرفتار

مشرقی دہلی میں یہ گرفتاری گزشتہ سال 30 نومبر کو ایک خاتون کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے جواب میں کی گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ایک 28 سالہ شخص کو دہلی پولیس نے مبینہ طور پر متعدد لڑکیوں کو جنسی طور پر واضح پیغامات بھیجنے اور ان سے مباشرت کی تصاویر طلب کرنے کی کوشش کرنے پر گرفتار کیا ہے، جیسا کہ منگل کو ایک افسر نے بتایا۔

انگریزی روزنامہ ’دی ٹائمس آف انڈیا ‘ کے نیوز پورٹل پر  شائع خبر کے مطابق یہ گرفتاری گزشتہ سال 30 نومبر کو ایک خاتون کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے جواب میں کی گئی تھی۔ افسر کے مطابق، اس نے الزام لگایا کہ ایک شخص نے اسے واٹس ایپ پر "فحش" پیغامات بھیجے اور مسلسل مطالبہ کیا کہ وہ اپنی نجی تصاویر شیئر کرے۔


شکایت کے بعد نامعلوم شخص کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے، تعاقب کرنے اور ایسے الفاظ یا اشاروں کا استعمال کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جو کسی خاتون کی توہین کر سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی نے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (شاہدرہ) روہت مینا کے حوالے سے بتایا کہ "مزید تفتیش شروع کی گئی۔ تفتیش کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ ملزم کروشیا سے کام کر رہا تھا۔"


23 نومبر کو یہ شخص مشرقی دہلی کے پانڈو نگر میں واقع تھا۔ڈی سی پی نے بتایا کہ’’ایک چھاپہ مارا گیا اور پولیس نے گنیش نگر کے علاقے سے روہت کمار کو گرفتار کیا۔ ہم نے ملزم کے قبضے سے جرم میں استعمال ہونے والا موبائل فون برآمد کر لیا ہے۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم روہت کمار بے ترتیب لڑکیوں کو فحش پیغامات بھیجتا ہے اور جب کوئی لڑکی پیغام کا جواب دیا، اس نے مختلف طریقوں سے ان پر فون پر فحش حرکات کے لیے دباؤ ڈالا۔ ہم نے اس کا پاسپورٹ بھی ضبط کر لیا ہے ۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔