ایک طرف مودی جی لیں گے پی ایم کا حلف اور دوسری طرف ممتا دیدی دیں گی دھرنا
لوک سبھا انتخابی نتائج میں ترنمول کانگریس کی خراب کارکردگی کے بعد ممتا بنرجی کے دھرنے کو کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ وہ اس دھرنے کے ذریعہ لوگوں میں اپنی پہنچ بڑھانا چاہتی ہیں۔
مغربی بنگال میں انتخابات کے دوران جو سیاسی ہنگامہ برپا ہوا تھا، وہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ 30 مئی کو نریندر مودی دوبارہ پی ایم عہدہ کا حلف لینے والے ہیں اور یہ حلف برداری تقریب بھی مغربی بنگال کی سیاست سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا۔ پی ایم مودی نے جیسے ہی اپنے مہمانوں کی فہرست میں مہلوک مغربی بنگال بی جے پی کارکنان کے کنبہ کو شامل کیا، ممتا بنرجی کے تیور ہی بدل گئے۔
دراصل کافی غور و خوض کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے نریندر مودی کی حلف برادری تقریب میں شامل ہونے کا فیصلہ لیا تھا، لیکن جیسے ہی یہ خبر عام ہوئی کہ مودی جی کی تقریب میں ان 50 سے زائد مہلوک بی جے پی کارکنان کے رشتہ داروں کو مدعو کیا گیا ہے جو ’سیاسی تشدد‘ کے شکار ہوئے، تو ممتا بنرجی نے اپنا فیصلہ بدل لیا۔ اور اب وہ دہلی پہنچنے کی جگہ 30 مئی کو ہی 24 پرگنہ کے نیہاٹی نگر پالیکا کے سامنے دھرنے پر بیٹھیں گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ترنمول کانگریس کارکنان پر تشدد کے سبب ہو رہے مظالم کے خلاف ممتا دھرنے پر بیٹھنے جا رہی ہیں۔ ظاہر ہے کہ انتخابات کے دوران ممتا بنرجی نے پی ایم مودی کے خلاف جو تلخ تیور اختیار کیا ہوا تھا، اس سے اب بھی پیچھے نہیں ہٹ رہی۔
جہاں تک ممتا بنرجی کے دھرنے کا سوال ہے، لوک سبھا انتخابی نتائج میں پارٹی کی خراب کارکردگی کے بعد اسے کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ وہ اس دھرنے کے ذریعہ لوگوں میں اپنی پہنچ بڑھانا چاہتی ہیں۔ ممتا بنرجی اب اپنی ہی ریاست میں ترنمول کانگریس کارکنان پر ہو رہے مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں گی اور ان کی ہمدردی حاصل کریں گی۔
واضح رہے کہ منگل کے روز ممتا بنرجی کو جب مودی کی حلف برداری تقریب میں شرکت کرنے کا دعوت نامہ بھیجا گیا تھا تب انھوں نے تقریب میں جانے کی بات کہی تھی۔ انھوں نے دیگر وزرائے اعلیٰ سے غور و خوض کے بعد کہا تھا کہ پی ایم کی حلف برداری تقریب میں شامل ہونا ’آئینی اخلاقیات‘ کا حصہ ہے۔ لیکن پھر اپنا فیصلہ بدلتے ہوئے ممتا بنرجی نے ٹوئٹ کیا کہ ’’مبارکباد، نئے وزیر اعظم نریندر مودی جی۔ آپ کے آئینی دعوت نامہ کو میں نے قبول کر لیا تھا اور آپ کی حلف برداری تقریب میں آنے کے لیے میں تیار تھی۔ لیکن ایک گھنٹے پہلے میں نے میڈیا رپورٹس دیکھی کہ بی جے پی دعویٰ کر رہی ہے کہ مغربی بنگال کے تشدد میں ان کے 54 کارکنان کا سیاسی قتل کیا گیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا کہ ’’یہ بالکل غلط ہے۔ بنگال میں کوئی بھی سیاسی قتل نہیں ہوا ہے۔ یہ اموات آپسی رنجش، خاندانی لڑائی اور نااتفاقیوں کی وجہ سے ہوئی ہیں، ان کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہمارے پاس ایسا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔‘‘
اپنے ٹوئٹ میں ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے یہ بھی لکھا تھا کہ ’’حلف برداری تقریب کے ذریعہ جمہوریت کا جشن منایا جانے والا تھا، لیکن اس کا استعمال کسی سیاسی پارٹی کو نیچا دکھانے اور سیاسی سبقت کے لیے نہیں ہونا چاہیے۔ برائے کرم مجھے معاف کریں۔‘‘ اس جملے کے ساتھ ہی مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے پی ایم کی حلف برداری تقریب میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔