ایندھن کی قیمت پر مرکز لوٹے اور ہم رعایت دیں۔ممتا بنرجی کا وزیر اعظم کو جواب
ممتا نے کہا کہ وہ ان ریاستوں کے ساتھ کھڑی ہوں جن کو وزیر اعظم نے آج ایندھن کی قیمتیں کم کرنے کو کہا ہے۔ مرکز لوٹیں گے اور ہم رعایت دیں گے؟
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت خود لوٹ کررہی ہے اور وزیر اعظم ہمیں اپنی آمدنی میں کٹوتی کرنے کی نصیحت کررہے ہیں۔اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں کے ساتھ مرکز کاررویہ دوستانہ اور نرم جیسا ہوتا ہے اور ہمارے ساتھ ناانصافی کی جاتی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کل وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ میں اپوزیشن کے زیر اقتدار ریاستوں میں ایندھن کی قیمتوں میں ویٹ کم نہیں کئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک اور گجرات جیسی ریاستوں نے ایندھن پر اپنے حصے کا ویٹ کم کیا ہے۔اس کے باوجود ان کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔
ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا کہ پٹرول اور ڈیزل پر ہونے والی آمدنی کا نصف حصہ مرکز اور ریاستوں کے درمیان تقسیم ہونا چاہیے مگر75 فیصد ریونیو مرکز کو جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، ممتا نے کہا کہ مرکز بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کے ساتھ نرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
بدھ کو مودی نے کورونا کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ کی۔وزیر اعظم نے مرکز اور ریاست کو مل کر کام کرنے کا پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے گزشتہ نومبر میں ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کی تھی۔ اس کے بعد ریاستوں سے ٹیکس کم کرنے کو کہا گیا۔ لیکن کچھ ریاستیں مرکزکی درخواست پر ویٹ میں کمی کی مگر دوسری ریاستوں نے ایسا نہیں کیا۔میں اب ان ریاستوں سے درخواست کر رہا ہوں کہ عوام کے فائدے کے لیے ویٹ میں کمی کریں۔مودی نے مہاراشٹر، جھارکھنڈ، تلنگانہ اور مغربی بنگال کا بھی ذکر کیا۔
ممتا نے کہا کہ ریاست پر بوجھ ڈالے بغیر اپنے آپ کو دیکھیں۔ آپ نے پٹرول اور ڈیزل سے کتنا ریونیو اکٹھا کیا ہے؟'' ممتا نے پھر حساب پیش کرتے ہوئے کہا، ''2014 سے ستمبر 2021 تک مودی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل سے 16 لاکھ 31 ہزار 242 کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔ پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس کی قیمتوں کو فوری طور پر کم کریں،'' انہوں نے کہا، مرکزنے ایندھن پر مختلف سیس لگائے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ”مرکز کی درخواست پر ٹیکسوں میں کٹوتیوں کے نتیجے میں کرناٹک حکومت کی آمدنی کی وصولی میں 5,000 کروڑ روپے کی کمی آئی ہے۔'' گجرات کی آمدنی میں ساڑھے تین سے چار ہزار کروڑ روپے کی کمی آئی ہے۔ لیکن کرناٹک یا گجرات جیسی ریاستیں ٹیکس میں کمی کیے بغیر پچھلے چھ ماہ سے اضافی ریونیو اکٹھا کر رہی ہیں، ''انہوں نے کہا۔ میں اگلے دن 3,000 کروڑ روپے ادا کروں گا،”اس نے کہا۔ ممتا نے مودی کے نعرے ''سب کا ساتھ، سب کا ترقی'' پر طنز کیا اور کہا، ''بی جے پی کی حکومت والی ریاست میں صرف ترقی، باقی اندھیرا ہے۔'
ممتا نے یہ بھی سوال کیا کہ کورونا کو لے کر میٹنگ میں اس طرح کے مسائل پر کیوں بات کی گئی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ”وزیراعظم نے یکطرفہ طور پر کہا ہے۔ باقی کو بولنے کا موقع نہیں ملا۔ مجھے بولنے کا موقع نہیں دیا گیا ہے۔
ممتا نے کہا کہ ہم روپے کہاں سے لائیں گے۔ جس طرح سے آپ نے قیمتیں بڑھانے کے بعد یکطرفہ طور پر ریاستوں کو قیمتیں کم کرنے کو کہا ہے وہ گمراہ کن ہے۔ مرکز بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کو بہت پیسہ دیتا ہے۔ لیکن وہ غیر بی جے پی ریاستوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک کرتے ہیں۔ کئی منصوبوں میں بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کو ہم سے 50 فیصد زیادہ رقم ملتی ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انہیں 4000-5000 کروڑ روپے دیے جائیں۔ لیکن ہمارے مرکز پر تقریباً 91,000 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ اگر اس رقم میں سے 50,000 کروڑ روپے ادا کرودئے جائیں تو وہ بھی بہت کچھ کرسکتی ہیں۔
ممتا نے کہاکہ ”میں ان ریاستوں کے ساتھ کھڑی ہوں جن کو وزیر اعظم نے آج ایندھن کی قیمتیں کم کرنے کو کہا ہے۔ مرکز لوٹیں گے اور ہم رعایت دیں گے؟ انہوں نے کہا کہ مرکز کو قیمت کم کرنی چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔