سبھاش چندر بوس کے یومِ پیدائش کو قومی تعطیل قرار نہ دینے پر ممتا بنرجی نے کی مرکزی حکومت کی تنقید

ممتا بنرجی نے کہا کہ میں گزشتہ 20 سالوں سے نیتاجی کے یومِ پیدائش کو قومی تعطیل قرار دلانے کے لیے کوشش کر رہی ہوں لیکن نا کام رہی، اس کے لیے مرکزی حکومت ذمہ دار ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ٹی ایم سی کی سربراہ ممتا بنرجی نے نیتاجی سبھاش چندر بوس کے یومِ پیدائش کو قومی تعطیل قرار دینے سے انکار کرنے پر مرکز کی مودی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’گزشتہ 20 سالوں سے میں 23 جنوری کو قومی تعطیل قرار دلانے کی کوشش کر رہی ہوں، مگر کامیاب نہیں ہو سکی۔‘‘ وہ سبھاش چندر بوس کی 127 ویں یومِ پیدائش کے موقع پر خراجِ عقیدت پیش کرنے کی غرض سے منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کر رہی تھیں۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’میں گزشتہ 20 سالوں سے نیتاجی کی یومِ پیدائش کوقومی تعطیل قرار دلانے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہی ہوں لیکن میری تمام کوششیں نا کام ہوگئیں اور میں ابھی بھی وہ حاصل نہیں کر پائی ہوں۔ ملک میں سیاسی وجہوں سے چھٹیوں کا اعلان کیا جاتا ہے لیکن عظیم شخصیت کی یومِ پیدائش پر نہیں، یہ شرم کی بات ہے۔‘‘ ممتا بنرجی نے نیتاجی سبھاش چندر بوس کے لاپتہ ہونے کے پیچھے کے راز کو سلجھانے کی پہل نہیں کرنے پر بھی مرکز کی موجودہ حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’مرکز میں اقتدار میں آنے سے قبل حکمراں پارٹی نے نیتاجی کے لاپتہ ہونے کے راز کو سلجھانے کی کوشش کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن اقتدار میں آنے کے بعد اس نے اس پر کوئی کام نہیں کیا۔ جبکہ 2011 میں مغربی بنگال میں حکومت میں آنے کے بعد ہم نے نیتاجی سے متعلق 64 فائلوں کو عوامی کر دیا جو ہماری ریاست کے ریکارڈ میں محفوظ تھیں۔‘‘


وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پلاننگ کمیشن کو برخاستگی اور اس کی جگہ نیتی آیوگ لانے کے معاملے پر بھی مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’پلاننگ کمیشن نیتا جی کے دماغ کی اپج تھی۔ انہوں نے (مودی حکومت) اسے بھنگ کر دیا۔ اب ترقی کی کوئی پلاننگ نہیں ہے۔ اب صرف انتہا پسندی اور لوگوں کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی پلاننگ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔