’مغربی بنگال میں انسانی ساختہ سیلاب!‘ ممتا بنرجی نے وزیراعظم مودی کو لکھا خط، مدد کی درخواست

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر صوبے میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کا سامنا کرنے کے لیے فوری طور پر مرکزی فنڈ جاری کرنے کی درخواست کی ہے

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی / آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر صوبے میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کا سامنا کرنے کے لیے فوری طور پر مرکزی فنڈ جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔ اپنے خط میں ممتا بنرجی نے اس سیلاب کو انسانی ساختہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بروقت بہتر منصوبہ بندی اور ڈیم کا انتظام کیا گیا ہوتا ریاست کو اس آفت کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔

وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں ممتا بنرجی نے کہا، ’’ڈی وی سی (وادی دامودر کارپوریشن) کی ملکیت اور دیکھ بھال والے میتھن اور پنچیت ڈیموں کے مشترکہ نظام سے تقریباً 5 لاکھ کیوسک کی مقدار میں پانی چھوڑا گیا۔ اتنا زیادہ پانی چھوڑنے کی وجہ سے جنوبی بنگال کے تمام اضلاع یعنی مشرقی بردوان، مغربی بردوان، بیربھوم، بانکورا، ہاوڑہ، ہوگلی، مشرقی مدینی پور اور مغربی مدینی پور تباہ کن سیلاب میں ڈوب گئے ہیں، جس سے عوام کو بھاری مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ڈی وی سی ڈیم کے نظام سے اتنی بڑی مقدار میں پانی کبھی نہیں چھوڑا گیا تھا۔‘‘


ممتا بنرجی نے کہا، ’’ریاست اس وقت لوور دامودار اور آس پاس کے علاقوں میں 2009 کے بعد سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہی ہے۔ میں آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ آپ اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کریں اور متعلقہ وزارتوں کو ان مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کی ہدایت دیں۔‘‘

ممتا بنرجی نے وزیر اعظم مودی کو اپنے خط میں مزید کہا، ’’میں اسے انسانی طور پر پیدا کردہ سیلاب کہنے پر مجبور ہوں، یہ ایک ایسی صورتحال ہے جو مکمل طور پر غفلت کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ ہم محسوس کرتے ہیں کہ اگر اس انسانی طور پر پیدا ہونے والی آفت سے قبل بہتر منصوبہ بندی اور متوازن ڈیم منیجمنٹ کیا گیا ہوتا، تو ہمارے لوگوں کی مشکلات کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا تھا۔‘‘


وزیر اعلیٰ نے مزید کہا، ’’سیلاب کے پانی کے تیز بہاؤ سے قومی شاہراہ، ریاستی شاہراہ اور دیہی سڑکوں کو بھاری نقصان ہوا ہے، جسے میں نے گزشتہ دو دنوں میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران دیکھا ہے۔ ریاستی حکومت سے متعلقہ عہدیداروں نے پہلے ہی ڈی وی سی کے حکام کو بڑی خطرے کی سطح کے قریب یا اس سے اوپر بہنے والی ندیوں کی اس سنگین صورتحال کی معلومات فراہم کی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی 16 ستمبر 2024 کو وقتاً فوقتاً پانی چھوڑنے کو معطل کرنے کی درخواست بھی کی گئی تھی۔‘‘