پارٹی کے کونسلرس تولابازی اور سنڈیکٹ میں ملوث ہیں:ممتا کا اعتراف

یہ کوئی نیا نہیں ممتا بنرجی ہر انتخاب سے پہلے اپنی پارٹی میں بدعنوانی کا اعتراف کرتی ہیں اور اپنے لیڈروں کو خوف زدہ کرتی ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کارپوریشن انتخابات میں اپنی پہلی میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ ان کی پارٹی کے کونسلرس تولابازی اور سنڈیکیٹ میں ملو ث ہیں۔واضح رہے بنگال میں ترنمو ل کے تین ٹی یعنی تھری ٹی کے بارے میں عام ہے جو ’ترنمول تولابازی ٹیکس ‘ کہا جاتا ہے۔ تولا بازی یعنی لوگوں سے زبردستی رقم لینا یا اگائی کرنا ۔

کلکتہ کے پھول بگان میں منعقدجلسہ عام میں پارٹی کونسلروں کوتولا بازی اور سنڈیکیٹ راج سے دور رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے بھروسہ کیا ہے تو سماجی خدمات کیلئے خود کو وقف کریں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ کونسلروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ گلی میں پانی کی فراہمی ہو، آپ کی گلی کی سڑک خستہ حال نہیں ہونا چاہیے۔گلی کی روشنی خراب تو نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ نہیں کرسکتے ہیں وہ کونسلر نہیں رہ سکتے ہیں۔


بلڈنگ کو ن بنائے گا اور کون نہیں بنائے گا، اس کیلئے سامان فراہم کون کرے گا یا نہیں یہ سب کام کونسلروں کا نہیں۔انہوں نے کہا کہ جلد ہی بلڈنگ کی تعمیر اور دیگر کاموں کی اجازت کیلئے آن لائن سسٹم شروع کیا جائے گا۔

اپوزیشن جماتوں نے ممتا بنرجی کے ریمارکس کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی ہر انتخاب میں اپنی پارٹی میں بدعنوانی کا اعتراف کرتی ہیں اور اپنے لیڈروں کو خوف زدہ کرتی ہیں ممتا بنرجی نے 2016 میں ناردا اسٹنگ آپریشن کا معاملے سامنے کے بعد کہا تھا کہ اگر انہیں معلوم ہوتا کہ یہ لیڈران ناردا اسٹنگ آپریشن میں ملو ث ہیں تو وہ ٹکٹ نہیں دیتیں۔اس کے بعد انہوں نے ان لیڈروں کو آگے بڑھادیا۔2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کی پارٹی کے لیڈروں نے کٹ منی لیا ہے۔اس مرتبہ بھی وہ کونسلروں کے رشوت خوری کا اعتراف کررہی ہے۔


سی پی ایم لیڈر سوجن چکرورتی نے طنز کیاکہ ممتا بنرجی کے خاندان کے افراد سماجی کام کر کے بھاری اثاثے کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟'' فرہاد حکیم نے 6 ماہ میں کس کاروبار میں 60 لاکھ روپے کا منافع کمایا؟ وزیر اعلیٰ پہلے اس سوال کا جواب دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔