بلقیس بانو کی عصمت دری کے مجرم کے ساتھ بی جے پی رہنماؤں کو دیکھ کر چراغ پا ہوئیں مہوا موئترا
بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری اور قتل کیس کے 11 مجرموں میں سے ایک شیلیش بھٹ کو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جسونت سنگھ بھبھور اور رکن اسمبلی سیلیش بھبھور کے ساتھ اسٹیج پر دیکھا گیا۔
ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کی گئی ہے جس میں مبینہ طور پر بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری اور قتل کیس کے 11 مجرموں میں سے ایک کو گجرات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو رہنماؤں کے ساتھ اسٹیج شیئر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا اس تصویر کو دیکھ کر چراغ پا ہو گئیں۔ اطلاعات کے مطابق، داہود کے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جسونت سنگھ بھبھور اور ان کے بھائی لم کھیڑا کے رکن اسمبلی سیلیش بھبھور نے بلقیس بانو کی عصمت دری کرنے والے مجرم شیلیش بھٹ کے ساتھ ایک تقریب میں شرکت کی۔
11 عصمت دری کرنے والوں کو ریاستی حکومت کی 1992 کی معافی پالیسی کے تحت گزشتہ سال یوم آزادی پر قبل از وقت رہا کر دیا گیا تھا۔ حکمراں بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے موئترا نے مجرموں کو قید کرنے کا مطالبہ کیا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس پارٹی کو ووٹ نہ دیں جو اس طرح کی حمایت کرتی ہے۔
مہوا موئترا نےلکھا ’’میں ان راکشسوں کو واپس جیل میں دیکھنا چاہتی ہوں اور ان کو جیل میں ڈالنے کے بعد چابی پھینک دی جائے۔ اور میں چاہتی ہوں کہ اس شیطانی حکومت کو جو انصاف کی اس دھوکہ دہی کی تعریف کرتی ہے اسے اقتدار سے باہر کر دیا جائے۔ میں چاہتی ہوں کہ ہندوستان اپنا اخلاقی کمپاس دوبارہ حاصل کرے۔‘‘
ہفتہ کو جسونت سنگھ نے سرکاری پروگرام کی تصویریں شیئر کی تھیں۔ واضح رہے ان افراد کی رہائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے اور اس کیس کی سماعت آج ہوگی۔ ان 11 افراد کو 2008 میں پانچ ماہ کی حاملہ بلقیس بانو، جو اس وقت 21 سال کی تھی، کے ساتھ اجتماعی زیادتی کرنے اور اس کے بعد ہونے والے گجرات فسادات کے دوران اس کی تین سالہ بیٹی سمیت اس کے خاندان کے سات افراد کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔