بی جے پی-شیو سینا میں سیٹوں کا بٹوارہ ’تقسیم ہند‘ سے بھی زیادہ مشکل: سنجے راؤت

مہاراشٹر حکومت میں وزیر اور شیو سینا لیڈر دیواکر راؤتے نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ اگر شیو سینا کو 288 میں سے 144 سیٹیں نہیں ملیں تو اتحاد ٹوٹ سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کی تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے اور فتح کا پرچم لہرانے کے لیے سبھی پارٹیاں جی جان سے انتخابی تشہیر میں لگ گئی ہیں۔ لیکن بی جے پی اور شیو سینا انتخابی تشہیر پر دھیان کم ہی دے پا رہی ہیں کیونکہ ان دونوں کے درمیان ابھی تک سیٹوں کی تقسیم نہیں ہو پائی ہے۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان رسہ کشی کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے کیونکہ شیو سینا اس بات پر بضد ہے کہ اسے 50 فیصد سیٹیں چاہئیں۔ اب تک یہ صاف نہیں ہو سکا ہے کہ بی جے پی آخر کتنی سیٹیں شیو سینا کو دینا چاہتی ہے۔ شیو سینا مہاراشٹر اسمبلی کی 288 سیٹوں میں سے نصف لینا چاہتی ہے اور پارٹی کا کہنا ہے کہ اس سے کم میں کچھ بھی نہیں چلے گا۔


شیو سینا کی جانب سے بی جے پی کے لیے لگاتار سخت الفاظ کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اتحاد توڑ لینے کی دھمکی دینے کے بعد شیو سینا کی جانب سے ایک اور بیان سامنے آیا ہے۔ شیو سینا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے سیٹوں کی تقسیم پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اتنا بڑا مہاراشٹر ہے۔ یہ جو 288 سیٹوں کی تقسیم ہے، یہ ہندوستان-پاکستان کی تقسیم سے بھی خطرناک ہے۔ اگر حکومت میں ہونے کی جگہ ہم اپوزیشن میں بیٹھے ہوتے تو تصویر الگ ہوتی۔ سیٹوں کو لے کر ہم جو بھی فیصلہ کریں گے، آپ کو جانکاری دے دی جائے گی۔‘‘

اس سے قبل مہاراشٹر حکومت میں وزیر اور شیو سینا لیڈر دیواکر راؤتے نے کہا تھا کہ اگر شیو سینا کو 288 میں سے 144 سیٹیں نہیں ملیں تو اتحاد ٹوٹ سکتا ہے۔ خبروں کے مطابق مہاراشٹر میں بی جے پی خود کے دَم پر زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر انتخاب لڑ کر کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی یہ نہیں چاہتی کہ شیو سینا کو زیادہ سیٹیں دی جائیں۔ لیکن شیو سینا کا رخ بھی صاف ہے اور وہ کم سیٹ لینے پر رضامند نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Sep 2019, 2:10 PM