مہاراشٹر: ’راہل گاندھی کے بیان پر ہمیں فخر ہے‘، انڈین یونین مسلم لیگ نے راہل گاندھی کا شکریہ ادا کیا
عبدالرحمان نے کہا کہ انڈین یونین مسلم لیگ کا جناح والی مسلم لیگ سے کوئی تعلق نہیں ہے، 2014 کے بعد سے ملک میں ایک مخصوص جماعت کے ذریعے غلط پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔
ممبئی:راہل گاندھی نے اپنے امریکی دورے کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انڈین یونین مسلم لیگ کو ’سیکولر جماعت‘ بتایا تھا۔ راہل گاندھی کے اس بیان کے بعد بی جے پی تلملا گئی اور راہل گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ اب امریکہ میں راہل گاندھی کے ذریعے انڈین یونین مسلم لیگ کے متعلق بیان کا انڈین یونین مسلم لیگ کی ممبئی ونگ نے خیر مقدم کیا ہے۔ ممبئی کے مراٹھی پترکار سنگھ میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں انڈین یونین مسلم لیگ مہاراشٹر کے جنرل سکریٹری سی ایچ عبدالرحمان نے کہا کہ ’’راہل گاندھی کے بیان پر مسلم لیگ کو فخر ہے۔‘‘
سی ایچ عبدالرحمان نے کہا کہ انڈین مسلم لیگ سیکولر جماعت ہے اور جمہوری اصول و ضوابط کی پابند ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقسیم ہند کے بعد 1948 میں مسلم لیگ کے قائد محمد اسماعیل کی قیادت میں اس کی ہندوستان میں بنیاد ڈالی گئی تھی۔ 1952 سے لے کر تا حال مسلم لیگ کانگریس کے ساتھ مل کر حکومت کا حصہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ میں مسلم لیگ اور کانگریس کا اتحاد 40 سال پرانا ہے۔ قائد محمد اسماعیل بابا صاحب امبیڈکر کے ساتھ قانون سازی میں بھی شامل تھے۔
عبدالرحمان نے مزید کہا کہ انڈین یونین مسلم لیگ کا جناح والی مسلم لیگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ 2014 کے بعد سے ملک میں ایک مخصوص جماعت کے ذریعے غلط پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے اور مسلمانوں کو ایک طرف ڈھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ کیرالہ میں حکومت میں رہتے ہوئے مسلم لیگ نے ہندو-مسلم فساد نہیں ہونے دیا۔ انڈین یونین مسلم لیگ ایک سیکولر جماعت ہے اور تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتی ہے۔ انڈین یونین مسلم لیگ نے دلت امیدوار یو سی رمن کو دو مرتبہ اسمبلی کے لیے امیدواری بھی دی۔ انڈین یونین مسلم لیگ نے کیرالہ میں ہندوستان کی سب سے بڑی سنسکرت یونیورسٹی بھی تعمیر کروائی جو اس بات کی دلیل ہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ مذہبی منافرت میں یقین نہیں رکھتی ہے۔
عبدالرحمان نے نے مہاراشٹر کے مختلف علاقوں کی فرقہ وارانہ صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں انتخابات سے قبل ہندو-مسلم تناؤ پیدا کیا جا رہا ہے۔ احمدنگر، سانگلی اور کولہاپور میں ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سکل مورچہ اور دوسری ہندو شدت پسند تنظیموں کے ذریعے ریاست کے ماحول کو خراب کرنے کی لگاتار کوششیں ہو رہی ہیں۔ مسلم لیگ نے وزیر اعلیٰ مہاراشٹر سے ریاست میں نظم و نسق کو قائم رکھنے اور امن و امان کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔