مہاراشٹر: ’جے شری رام‘ کے نام پر غنڈہ گردی جاری، اب مسلم ڈرائیور کی پٹائی

مسلم ٹیکسی ڈرائیور کے ذریعہ شکایت درج کرانے کے بعد پولس نے ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار کیے گئے ملزمین کے نام منگیش منڈے، انل سوریہ ونشی اور جے دیپ منڈے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بی جے پی حکمراں ریاستوں میں مسلمانوں پر ہندو شدت پسندوں کی غنڈہ گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ نیا معاملہ مہاراشٹر کے ممبرا علاقہ میں پیش آیا ہے جہاں فیصل عثمان نامی ٹیکسی ڈرائیور کی کچھ لوگوں نے صرف اس لیے پٹائی کر دی کیونکہ اچانک اس کی ٹیکسی خراب ہو کر رُک گئی۔ حد تو یہ ہے کہ پٹائی کے دوران شدت پسندوں نے فیصل عثمان پر ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کا دباؤ بھی بنایا۔


اولا کمپنی میں کام کرنے والے فیصل عثمان نے پولس میں اس تعلق سے شکایت درج کرائی اور بتایا کہ اتوار کو وہ اگسن روڈ سے ایک مسافر کو اپنی کار میں لے کر جا رہا تھا۔ کچھ دور جانے کے بعد ان کی کار بند ہو گئی۔ ڈرائیور نے بتایا کہ اسی دوران بائیک پر سوار کچھ لوگ اس کے پاس پہنچے اور پوچھا کہ کار کیوں بند کر دی۔ اس دوران بائیک پر سوار لوگ ڈرائیور سے بحث کرنے لگے۔ بائیک سوار اتنے پر ہی نہیں رکے، ڈرائیور کو ان لوگوں نے گالیاں بھی دینی شروع کر دیں۔ جب ڈرائیور نے احتجاج ظاہر کیا تو اس کی پٹائی شروع کر دی۔ ڈرائیور نے اپنی شکایت میں پولس کو یہ بھی بتایا کہ ان لوگوں نے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے بھی دباؤ بنایا۔

یہ معاملہ 22 جون کا ہے۔ فیصل عثمان نے 23 جون کو اس واقعہ کے تعلق سے شکایت ممبرا پولس اسٹیشن میں درج کرائی۔ شکایت درج کرنے کے بعد پولس نے تینوں ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار کیے گئے لوگوں کے نام منگیش منڈے، انل سوریہ ونشی اور جے دیپ منڈے ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمین نے اپنا جرم قبول کر لیا ہے۔ ملزمین نے پولس کو اپنے بیان میں بتایا کہ جس وقت انھوں نے ڈرائیور کی پٹائی کی تھی اس وقت وہ نشے میں تھے۔ ملزمین کو گرفتار کرنے کے بعد پولس نے انھیں عدالت میں پیش کیا جہاں سے انھیں 29 جون تک پولس حراست میں بھیج دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Jun 2019, 12:10 PM