مہاراشٹر: رکن پارلیمنٹ سنجے جادھو شیو سینا سے ناراض، وزیر اعلیٰ کو سونپا استعفیٰ

جادھو نے خط میں لکھا کہ میں بالاصاحب ٹھاکرے کا شیوسینک ہوں، اگر میں کارکنان کو انصاف نہیں دے پا رہا ہوں تو میرا ایم پی کا عہدہ کس کام کا؟ اس لئے مجھے اس منصب پر فائز رہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: شیوسینا کے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے جادھو اپنی ہی پارٹی سے ناراض ہو گئے ہیں اور انہوں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو پیش کیا ہے۔ پربھنی لوک سبھا سیٹ سے شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے عرف بنڈو جادھو نے ادھو ٹھاکرے کو خط لکھ کر اپنا استعفیٰ ارسال کیا اور انہوں نے وزیر اعلی سے استعفی قبول کرنے کی درخواست کی۔ جدھو مبینہ طور پر شیوسینا کارکنوں کو انصاف نہ ملنے پر ناراض ہیں۔

ممبر پارلیمنٹ سنجے عرف بنڈو جادھو نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے نام لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ "میں جنتور زرعی پیداوار باراز کمیٹی میں غیر سرکاری ایڈمنسٹریٹر بورڈ کی تقرری کے لئے گزشتہ 8 سے 10 ماہ سے درخواست کر رہا ہوں۔" جنتور سے این سی پی کانگریس کا ایک بھی ایم ایل اے نہ ہونے کے باوجود، وہاں کی زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی میں این سی پی کا غیر سرکاری انتظامیہ بورڈ منتخب ہونا میرے دل کو چوٹ پہنچا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے شیوسینکوں میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔


جدھاو نے خط میں لکھا ہے کہ "ضلع کے بی جے پی، کانگریس اور این سی پی کے متعدد لوگوں کے نمائندے شیوسینا میں داخل ہونا چاہتے ہیں لیکن جب میں اپنی پارٹی کے موجودہ کارکنوں کو انصاف نہیں دلا پا رہا تو پھر دوسری جماعتوں سے آنے والے کارکنوں کو انصاف کیسے دلا پاؤں گا؟‘‘

جادھو نے لکھا ہے "میں بالاصاحب ٹھاکرے کا شیوسینک ہوں۔ اگر میں کارکن کو انصاف نہیں دے پا رہا ہوں تو میرا ایم پی کا عہدہ کس کام کا؟ مجھے اس منصب پر فائز رہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے، برائے مہربانی میرا استعفیٰ قبول کریں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔