مہاراشٹر: فرضی ذات سرٹیفکیٹ معاملہ میں رکن پارلیمنٹ نونیت رانا کو لگا جھٹکا، بامبے سیشن کورٹ سے عرضی خارج
نونیت رانا پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے انتخابی حلف نامہ میں ذات سے متعلق فرضی سرٹیفکیٹ دیا تھا، اس کے خلاف شیوسینا کے سابق رکن پارلیمنٹ آنندراؤ اڈسول اور سنیل بھالیراؤ نے شکایت درج کرائی تھی۔
امراوتی سے رکن پارلیمنٹ نونیت رانا کو فرضی ذات سرٹیفکیٹ معاملہ میں بامبے سیشن کورٹ نے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ عدالت نے ان کی اس عرضی کو خارج کر دیا ہے جس میں فرضی ذات سرٹیفکیٹ معاملہ سے بری کیے جانے کی گزارش کی گئی تھی۔ دراصل نونیت رانا اور ان کے والد ہربھجن سنگھ نے اس معاملے میں بری کرنے کو لے کر بامبے سیشن کورٹ میں عرضی ڈالی تھی، لیکن عدالت نے اسے خارج کر دیا ہے۔ انھوں نے شیوڑی کورٹ کے حکم کے خلاف سیشن کورٹ میں اپیل داخل کی تھی۔
رکن پارلیمنٹ نونیت رانا پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے انتخابی حلف نامہ میں ذات سے متعلق فرضی سرٹیفکیٹ دیا تھا۔ اس فرضی سرٹیفکیٹ کے خلاف شیوسینا کے سابق رکن پارلیمنٹ آنندراؤ اڈسول اور سنیل بھالیراؤ نے شکایت درج کرائی تھی۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے جون 2021 میں نونیت رانا کا ذات سرٹیفکیٹ رد کر دیا تھا اور ان کے اوپر دو لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا تھا۔
ممبئی کے ملنڈ پولیس تھانہ میں جو شکایت درج ہے، اس کے مطابق نونیت رانا اور ان کے والد نے مبینہ طور پر فرضی ذات سرٹیفکیٹ بنوایا تھا کیونکہ جس امراوتی سیٹ سے وہ رکن پارلیمنٹ ہیں وہ درج فہرست ذات کے امیدواروں کے لیے محفوظ ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے 2021 میں امراوتی کی رکن پارلیمنٹ کو جاری کردہ ذات سرٹیفکیٹ یہ کہتے ہوئے رد کر دیا تھا کہ یہ فرضی دستاویزوں کا استعمال کر کے حاصل کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔