ای ڈی کی پوچھ گچھ کے درمیان نواب ملک کا بیان ’نہ ڈریں گے اور نہ ہی جھکیں گے‘

شرد پوار نے کہا کہ ’’نواب ملک مسلسل مرکزی حکومت اور ای ڈی کے خلاف بولتے ہیں۔ اس لئے ان پر کارروائی کی گئی ہے۔ اقتدار کا لگاتار غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘

مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک / تصویر قومی آواز
مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک / تصویر قومی آواز
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے بدھ کی صبح سے این سی پی (نیشنلسٹ کانگریس پارٹی) کے ترجمان اور مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواب ملک کے مبینہ طور پر انڈرورلڈ کے لوگوں کی املاک کو خرید و فروخت میں ملوث ہونے کے تعلق سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ شیو سینا اور این سی پی نے اس معاملہ میں برہمی کا اظہار کیا ہے، جبکہ نواب ملک کے دفتر سے بھی ایک ٹوئٹ کیا گیا ہے۔

نواب ملک کے دفتر سے کئے گئے ٹوئٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’نہ ڈریں گے اور نہ جھکیں گے۔ 2024 کے لئے تیار رہیں!‘‘ وہیں این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ ’’نواب ملک مسلسل مرکزی حکومت اور ای ڈی کے خلاف بولتے ہیں۔ اس لئے ان پر کارروائی کی گئی ہے۔ اقتدار کا لگاتار غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘


خیال رہے کہ انڈرورلڈ کی سرگرمیوں، املاک کی غیر قانونی مبینہ خرید فروخت اور حوالہ کے ذریعے پیسے کے لین دین کے تعلق سے ای ڈی نے 15 فروری کو ممبئی میں چھاپہ ماری کی تھی اور ایک نیا معاملہ درج کیا تھا، جس کے بعد نواب ملک سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

دریں اثنا، نواب ملک کو ای ڈی کی جانب سے بغیر نوٹس ان کی رہائش سے دفتر پر لے جا کر پوچھ گچھ کئے جانے پر مہاراشٹر کی برسراقتدار مہاوکاس اگھاڑی کی جماعتیں این سی پی اور شیوسینا نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔


این سی پی کی رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے نے کہا کہ ’’بی جے پی کے لوگ کافی دنوں سے اس طرح کے ٹوئٹ کر رہے تھے کہ نواب ملک اور مہاوکاس اگھاڑی کے خلاف ای ڈی کے نوٹس جاری کئے جانے والے ہیں۔ وہ بغیر کسی نوٹس کے ہی نواب ملک کو براہ راست پوچھ گچھ کے لئے ای ڈی کے دفتر لے گئے۔ مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے یہ کس طرح کی سیاست شروع کر دی ہے!‘‘

وہیں شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا کہ ’’نواب ملک ایک سینئر لیڈر اور مہاراشٹر کے کابینہ وزیر ہیں۔ ای ڈی کے ذریعہ جس طرح سے انہیں ان کے گھر سے لے جایا گیا وہ مہاراشٹر حکومت کے لئے ایک چیلنج ہے۔ ایک وزیر کو ہماری ریاست میں آکر مرکزی ایجنسیاں لے جاتی ہیں۔ 2024 کے بعد، آپ کی بھی تحقیقات کی جائیں گی، اسے ذہن میں رکھیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Feb 2022, 2:40 PM