مہاراشٹر حکومت اس وقت ’ونٹلیٹر‘ پر، فروری ماہ میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے دے سکتے ہیں استعفیٰ!
ایکناتھ شندے کی ’کٹھ پتلی حکومت‘ پر تنقید کرتے ہوئے شیوسینا-یو بی ٹی ترجمان سنجے راؤت نے کہا کہ ہر روز مختلف وزراء کے خلاف بدعنوانی کے معاملے سامنے آ رہے ہیں، لیکن حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا۔
مہاراشٹر کی ایکناتھ شندے حکومت پر شیوسینا-یو بی ٹی رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے ہفتہ کے روز مزید ایک تلخ حملہ کرتے ہوئے ایسا دعویٰ کیا جو ریاست کی سیاست میں ہلچل مچانے کے لیے کافی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اس وقت ونٹلیٹر پر ہے اور فروری تک یہ زندہ نہیں رہے گی۔ راؤت نے ہفتہ کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بالاصاحبنچی شیوسینا (بی ایس ایس) کے 16 اراکین اسمبلی نااہل ہو جائیں گے اور حکومت گر جائے گی کیونکہ یہ ناجائز اور غیر آئینی ہے۔
راؤت نے حال کے ہفتوں میں اپنی پارٹی سے شندے گوپ میں دَل بدل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد ہی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔ وہ صرف اپنی موت کی تاریخ بڑھا رہے ہیں۔ پورا مہاراشٹر شیوسینا-یو بی ٹی کے ساتھ ہے، جو ایک عظیم الشان درخت کی طرح ہے اور صرف کچرا بی ایس ایس کے پاس چلا گیا ہے۔
ایکناتھ شندے کی ’کٹھ پتلی حکومت‘ پر تنقید کرتے ہوئے شیوسینا-یو بی ٹی ترجمان سنجے راؤت نے کہا کہ ہر روز مختلف وزراء کے خلاف بدعنوانی کے معاملے سامنے آ رہے ہیں، لیکن حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے، اور وہ موٹی چمڑی والے گینڈے کی طرح ہیں۔ راؤت نے کہا کہ ’’ماضی میں اگر وزراء یا وزیر اعلیٰ کے خلاف کوئی بدعنوانی کے الزام لگتے تھے، یا انھیں عدالتی سختی کا سامنا کرنا پڑتا تھا تو وہ فوراً استعفیٰ دے دیتے تھے، جیسے اے آر انتولے یا شیواجی راؤ پاٹل-نیلنگیکر نے کیا تھا۔ اب جب نصف درجن وزراء پر بدعنوانی کے معاملے ہیں تب بھی وہ پانی میں بھینسوں کی طرح بیٹھے ہیں۔
مرکزی ایم ایس ایم ای وزیر نارائن رانے اور بی ایس ایس وزیر دیپک کیسرکر کے ذریعہ دیے گئے بیانات کا تذکرہ کرتے ہوئے، کہ راؤت واپس جیل جانے کے لیے زمین تیار کر رہے ہیں، انھوں نے اس طرح کی دھمکی دینے کے خلاف متنبہ کرتے ہوئے جوابی حملہ کیا۔ راؤت نے تنبیہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں دھمکی نہ دیں۔ اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف مرکزی جانچ ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ صرف اس لیے کہ آپ حکومت میں ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ قانون ہیں۔‘‘
راؤت نے متنبہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اگر انھوں نے کبھی رانے کے لین دین کا پردہ فاش کیا تو وہ (رانے) 50 سال کے لیے جیل جائیں گے۔ ساتھ ہی کہا کہ بی جے پی لیڈروں کو انھیں بولنے کے لیے مجبور نہیں کرنا چاہیے۔ جہاں تک مجھے پتہ ہے، رانے جلد ہی وزارتی عہدہ سے ہٹ جائیں گے۔ ان کی کارکردگی صفر ہے اور وہ ڈرے ہوئے (ڈرپوک) شخص ہیں، اس لیے وہ یہ ہنگامہ کر رہے ہیں۔ ان کے (2005 میں شیوسینا) پارٹی چھوڑنے کے بعد سے میں ان سے کبھی نہیں ملا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔