مہاراشٹر: مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے لئے اجازت لازمی، ریاستی حکومت نے گائیڈ لائن مرتب کرنے کی دی ہدایت
ناسک میں تمام مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے لئے پولیس پرمیشن کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ اذان کے پندرہ منٹ پہلے اور بعد میں ہنومان چالیسہ بجانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اذان اور ہنومان چالیسہ تنازعہ کے درمیان حکومت مہاراشٹر تمام عبادت گاہوں میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے لئے اجازت نامے کو جلد لازمی قرار دے گی۔ اس سلسلے میں ریاستی وزارت داخلہ نے ایک اہم میٹنگ میں مذہبی مقامات کو لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے متعلق اجازت نامہ فراہم کرنے اور دیگر مسائل پر مہاراشٹر کے ڈی جی پی رجنیش سیٹھ سمیت ممبئی پولیس کمشنر سنجے پانڈے اور دیگر افسران کے ساتھ اعلٰی سطحی میٹنگ کی اور انہیں فیصلہ لینے اور گائیڈ لائن مرتب کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔
ذرائع کے مطابق دو روز کے اندر مہاراشٹر حکومت لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے متعلق تفصیلی حکم نامہ جاری کرسکتی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ریاست بھر میں اجازت نامہ فراہم کرنے کا عمل جلد ہی شروع کیا جائے گا۔ ناسک پولیس کمشنر دیپک پانڈے نے اس معاملے میں پہل کرتے ہوئے ایک تفصیلی حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اس حکم نامے کے مطابق ناسک میں تمام مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے لئے پولیس پرمیشن کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ اذان کے پندرہ منٹ پہلے اور بعد میں ہنومان چالیسہ بجانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے مسجد کے 100 میٹر کے دائرے کے اندر ہنومان چالیسہ پڑھنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ 3 مئی سے قبل تمام مذہبی مقامات کو لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے متعلق اجازت لینے کو بھی ضروری قراردیا گیا ہے۔
3 مئی کے بعد اجازت نامے کے بغیر لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ ناسک پولیس کمشنر دیپک پانڈے کا کہنا ہے کہ نظم و نسق کی صورت حال کو بحال رکھنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ ریاستی حکومت بھی اسی طرح کا تفصیلی حکم نامہ دو روز میں جاری کرسکتی ہے۔ حکومت مہاراشٹر میں وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل نے ریاست کے ڈی جی پی اور پولیس افسران کے ہمراہ ایک اہم میٹنگ طلب کر کے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مذہبی مقامات کو لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت ہے لیکن اس کے لئے اجازت نامہ بھی لازمی ہے۔
واضح رہے کہ ریاست میں مہاراشٹر نونرمان سینا سربراہ راج ٹھاکرے کے مساجد سے 3 مئی تک لاؤڈ اسپیکر اتارنے کی دھمکی کے بعد ریاست میں مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو لے کر تنازع زور پکڑتا جا رہا ہے۔ جن مذہبی مقامات کے ذمہ داران نے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت ابھی تک حاصل نہیں کی ہے۔ انہیں سرکار نے مزید ایک موقع عنایت کیا ہے۔
آل انڈیا سنی جمعیت العلماء نے ممبئی پولیس کمشنر سنجے پانڈے کوایک مطالباتی مکتوب سپرد کرتے ہوئے مساجد کو لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے متعلق اجازت نامہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ آل انڈیا سنی جمعیت العلماء کے صدر اور سجادہ نشین معین الدین اشرف عرف معین میاں نے بتایا کہ گزشتہ رات کو ان کے والدِ مرحوم سید انوار اشرف شہیدِ راہِ مدینہ کی 17 واں عرس مبارک کی تقریب تھی اس موقع پر ممبئی پولیس کمشنر سنجے پانڈے ان سے ملاقات کے لئے بلال مسجد چھوٹا سوناپور تشریف لائے تھے۔ اس موقع پر انہیں مطالباتی مکتوب دیتے ہوئے جن مساجد نے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے متعلق اجازت نامہ حاصل نہیں کیا ہے ان مساجد کے ذمہ داران کو سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کے مطابق اجازت دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ریاست میں رمضان المبارک کا مہینہ اختتام پر ہے ایسے میں عید بعد راج ٹھاکرے کی دھمکی کے سبب پولیس بھی الرٹ پر ہے۔ شہر کے حالات کو بہتر بنانے اور بھائی چارگی کے قیام کے لئے ممبئی پولیس بھی مستعد ہے اس کے ساتھ وزیر داخلہ نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ شرپسندوں کے ساتھ سختی سے کارروائی کریں۔ اس کے علاوہ شرپسندوں پر نظر رکھنے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔