مہاراشٹر انتخابات: جرانگے کا مراٹھا اکثریتی نشستوں پر امیدوار کھڑے کرنے کا اعلان، بی جے پی-شیوسینا کا کھیل بگڑنے کا امکان

مراٹھا تحریک کے رہنما منوج جرانگے نے مہاراشٹر میں مراٹھا اکثریتی علاقوں میں امیدوار کھڑے کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے بی جے پی-شیوسینا کے انتخابی منصوبوں میں رکاوٹ کا امکان ہے

<div class="paragraphs"><p>منوج جرانگے پاٹل / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

منوج جرانگے پاٹل / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ممبئی: مہاراشٹر میں جاری مراٹھا تحریک کے رہنما منوج جرانگے پاٹل نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ مراٹھا اکثریتی علاقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔ جرانگے کے اس فیصلے سے حکمران جماعت بی جے پی اور شیوسینا کے انتخابی حساب کتاب میں خلل آنے کا خدشہ ہے۔

جرانگے نے جالنہ ضلع کے انترولی سرتی گاؤں میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف ان نشستوں پر امیدوار کھڑے کریں گے جہاں مراٹھا برادری کے امیدوار کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں جہاں مراٹھا برادری کی کامیابی کا امکان کم ہے، وہ ان امیدواروں کی حمایت کریں گے جو مراٹھا ریزرویشن کے مطالبے کی حمایت کرنے کا عہد کریں گے، چاہے ان کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت، ذات یا مذہب سے ہو۔


جرانگے نے زور دیا کہ ان کے امیدواروں کو ریزرویشن کے مطالبے کی تحریری یقین دہانی کرنی ہوگی۔ انہوں نے ممکنہ امیدواروں سے درخواست کی کہ وہ اپنے کاغذات نامزدگی داخل کریں اور کہا کہ حتمی فیصلہ 29 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ اگر کسی امیدوار سے درخواست کی جائے گی کہ وہ نامزدگی واپس لے، تو اسے اس مطالبے کی پیروی کرنی ہوگی۔

جرانگے نے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس پر مراٹھا تحریک کو کمزور کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے مراٹھا برادری سے اپیل کی کہ وہ او بی سی زمرے کے تحت ریزرویشن کے مطالبے پر متحد ہوں اور اپنے حقوق کے لیے لڑتے رہیں۔ جرانگے کا مطالبہ ہے کہ مراٹھا برادری کو کنبی کسان گروپ کے تحت او بی سی زمرے میں شامل کیا جائے اور اس کے لیے حیدرآباد، ممبئی، اور ستارا کے گزٹ نوٹیفکیشنز کو نافذ کیا جائے۔

مہاراشٹر کی 288 رکنی اسمبلی کے انتخابات کے لیے 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی، اور ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔

**ہیش ٹیگز**:

#MarathaReservation #MaharashtraElections2024 #BJPShivSena

**ٹیگز**:

انتخابات، مہاراشٹر، مراٹھا تحفظات، منوج جرانگے، بی جے پی، شیوسینا، سیاسیات

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔