مہاراشٹر: پانی کو لے کر فرقہ وارانہ تشدد، ایک کی موت
تنازعہ کی شروعات پانی کے نل کو ہٹانے کو لے کر ہوئی، اس کے بعد جھگڑا بڑھ گیا اور دونون فرقوں کے لوگ سڑکوں پر اتر آئے، پتھراؤ اور آگزنی بھی کی گئی۔
مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع میں جمعہ دیر رات گئے دو فرقوں میں کے بیچ پرتشدد جھڑپ ہونے کے بعد سے ماحلو کشیدہ بنا ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق تنازعہ کی شروعات پانی کے لئے لگائے گئے ایک نل کو ہٹانے کو لے کر ہوئی۔ اس کے بعد جھگڑا بڑھ گیا اور دونون فرقوں کے لوگ سڑکوں پر اتر آئے، پتھراؤ ہوا اور آگزنی بھی کی گئی۔ اس دوران بھیڑ میں شامل کچھ شرپسندوں نے سڑک پر موجود گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی اور انہیں نذر آتش کر دیا۔
تشدد میں ایک شخص کی جان چلی گئی اور کئی افراد زخمی ہوئے ہیں کشیدگی کے پیش نظر ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
ڈی سی پی (زون -ون) ونائک ڈھاکنے نے انگریزی روزنامہ ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ تشدد زدہ علاقہ میں بھاری تعداد میں پولس اہلکاروں کی تعیناتی کر دی گئی ہے اور شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وہیں مہاراشٹر کے وزیر داخلہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں۔
واقعہ کی اطلاع موصول ہونے پر ضلع کے اسسٹنٹ پولس کمشنر گووردھن کولیکر بھی پولس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے اور بھیڑ کو قانو کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے۔ دریں اثنا کارروائی کی مخالفت میں بھیڑ میں شامل کچھ نوجوانوں نے پوس پر بھی پتھراؤ کر دیا۔
اس جھڑپ میں اسسٹنٹ کمشنر گووردھن کولیکر، انسپکٹر ہیمنت قدم اور انسپکٹر شیریپد پروپکاری سمیت 10 افراد زخمی ہو گئے۔ کشیدگی کے اس ماحول کے پیش نظر پشدد زدہ علاقوں میں مہاراشٹر پولس کے جوانوں سمیت سی آر پی ایف کی بھی تعیناتی کی گئی۔
بتایا جا رہا ہے کہ اورنگ آباد میں دیر رات گئے شروع ہوئے تشدد میں ایک مقامی نوجوان کی موت ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی تشدد میں مقامی بازار وں کی کچھ دکانوں کو بھی نقصان ہوا ہے۔ پر تشدد جھڑپ کے بعد ضلع میں بھاری تعداد میں پولس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی تمام حفاظتی ایجنسیوں اور انتظامیہ کے افسران لگاتار حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔