مہاراشٹر: کورونا وائرس کے سبب ادھو ٹھاکرے کا رکنیت حاصل کرنے کا معاملہ کھٹائی میں

ایسی امید کی جا رہی ہے کہ ادھو ٹھاکرے بجائے قانون ساز کونسل کے رکن کا انتخاب لڑنے کے بجائے گورنر مہاراشٹر کی جانب سے قانون ساز کونسل کے رکن نامزد کیے جا سکتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: کورونا وائرس بیماری کے پیش نظر مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کا ریاستی اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں سے کسی ایک ایوان میں رکنیت کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے اور ایسی امید کی جا رہی ہے کہ وہ بجائے قانون ساز کونسل کے رکن کا انتخاب لڑنے کے بجائے گورنر مہاراشٹر کی جانب سے قانون ساز کونسل کے رکن نامزد کیے جا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے مہاراشٹر اور بہار میں قانون ساز کونسل انتخابات کا کورونا وائرس بیماری کے پیش نظر ملتوی کر دیا ہے۔ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے 28/نومبر 2019 کو ریاست کے وزیر اعلی کا حلف لیا تھا وہ نہ ہی ریاستی اسمبلی اور نہ ہی قانون ساز کونسل کے رکن ہیں جبکہ آئین کے مطابق اپنے عہدے کا حلف لینے کے بعد انہیں چھ ماہ کے اندر کسی ایک ایوان کا رکن بننا ضروری ہے۔


مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے9 ممبران کی رکنیت کی میعاد 24 اپریل کو ختم ہو رہی ہے ان کے انتخابات اراکین اسمبلی کی جانب سے کیے جاتے ہیں نیز 24 اپریل سے قبل نئے ممبران کا انتخاب عمل میں آنا طے تھا لیکن چونکہ الیکشن کمیشن کو رکنیت کی معیاد ختم ہونے سے تین ماہ قبل کا وقفہ درکار ہوتا ہے جو کہ اس لاک ڈاون کے سبب ممکن نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ ان انتخابات کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے انہی انتخاب میں قسمت آزمائی کر کے اراکین اسمبلی کی جانب سے رکن قانون ساز کونسل منتخب ہونے والے تھے۔ اسی طرح سے ریاست کے ان دس اراکین قانون ساز کونسل کی رکنیت پانچ جون سے پندرا جون کے درمیان ختم ہو جائے گی۔ یہ وہ اراکین قانون ساز کونسل ہیں جنہیں گورنر اپنے کوٹے سے قانون ساز کونسل کی رکنیت کے لئے نامزد کرتے ہیں اور ان اراکین کا تعلق مختلف شعبہ زندگی سے ہوتا ہے۔


قانونی ماہرین کے مطابق اگر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے دونوں میں سے کسی ایک ایوان کے چھ ماہ کی مدت کے اندر یعنی کہ 28 مئی سے قبل رکن نہیں منتخب ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں انہیں وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دینا پڑے گا اور پوری کابینہ کو تحلیل کرنا پڑے گا۔ اس کے بعد وزیر اعلی کو دوبارہ اپنی کابینہ تشکیل دینا ہو گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں یہ ممکن نہیں ہے کہ ایک دن بھی ریاست وزیر اعلی کے بغیر رہے لہذا عین ممکن ہے کہ ادھو ٹھاکرے گورنر کے کوٹے سے رکن قانون ساز کونسل یعنی کہ ایم ایل سی بنائے جا سکتے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی راہل نارویکر جو کہ این سی پی کے رکن قانون ساز کونسل تھے آج ہی انہوں نے قانون ساز کونسل کی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے۔


گورنر کی جانب سے نامزد کیے گئے مندرجہ ذیل ممبران کی رکنیت ماہ جون میں ختم ہو رہی ہے جو اس طرح سے ہے: پرکاش گجبھیے، ودیا چوہان، ستیش چوہان، خواجہ بیگ، جگناتھ شندے (تمام این سی پی)، ایڈوکیٹ حسنہ بانو خلیفے، آنند گاڈگل، جناردن چاندورکر، آنند راؤ پاٹل، راہری روپ نور (تمام کانگریس)، جوگیندر کواڑے (پی آر پی)-

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔