مہاراشٹر اسمبلی انتخاب: راج ٹھاکرے کی بی جے پی کو حمایت، سنجے راؤت نے اٹھائے سوال

شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے صدر راج ٹھاکرے کے ذریعہ آنے والے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو حمایت دینے کے فیصلے پر سوال اٹھائے ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ممبئی: شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے صدر راج ٹھاکرے کے ذریعہ آنے والے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو حمایت دینے کے فیصلے پر سوال اٹھائے ہیں۔ سنجے راؤت نے کہا ’’بمشکل ایک ماہ میں ایسا کیا ہوا کہ راج ٹھاکرے نے یہ کہا کہ دیویندر فڑنویس کے اگلے وزیر اعلیٰ بننے کے ساتھ مہایوتی حکومت اقتدار میں واپس آئے گی؟ کیا ای ڈی، سی بی آئی جیسی مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا کوئی دباؤ ہے؟‘‘

مہایوتی کی واپسی پر راج ٹھاکرے کے یقین پر طنز کستے ہوئے شیو سینا (یو بی ٹی) کے چیف ترجمان نے پیشین گوئی کی کہ بی جے پی 50 سیٹیں حاصل کرنے میں بھی ناکام ہو سکتی ہے۔ جبکہ ایم این ایس کو 150 سیٹیں مل سکتی ہیں! انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی نومبر کے بعد نئی حکومت بنانا چاہتی ہے یا اس کا حصہ بننا چاہتی ہے، تو اسے اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔


سنجے راؤت نے ایم این ایس اور بی جے پی دونوں پر طنز کستے ہوئے کہا ’’تو ایسے معاملے میں راج ٹھاکرے کو وزیر اعلیٰ بننا چاہئے۔ ہم گزشتہ 25 سالوں سے ریاست کی سیاست میں یہ مذاق دیکھ رہے ہیں۔ یہ مضحکہ خیز ہے۔‘‘

راج ٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے سنجے راؤت نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ ایم این ایس صدر کے خیالات کیسے بدل گئے، جب کہ انہوں نے پہلے کہا تھا کہ فڑنویس یا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی مدد کرنا اس ریاست کے لوگوں کی توہین ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں یہاں تک کہا تھا کہ وزیر اعظم نریند مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو مہاراشٹر میں قدم رکھنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے، کیونکہ وہ لوگ مراٹھیوں کے دشمن ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔