درخواست دیئے ہو گئے 39 سال لیکن نہیں ملی بجلی، کسان خودکشی کرنے پر مجبور
خودکشی کی کوشش کرنے والے کسان کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اس کی حالت مستحکم ہے۔ کسان کا کہنا ہے کہ اس نے ضلع انتظامیہ کو مطلع کیا تھا کہ وہ خودکشی کرنے والا ہے لیکن کسی نے فریاد نہیں سنی۔
مرکز کی مودی حکومت کسانوں کو لے کر بڑی بڑی باتیں کر رہی ہے لیکن اسی بی جے پی حکومت میں کسانوں کی حالت خستہ ہے۔ کسان خودکشی کرنے کے لیے مجبور ہیں۔ مہاراشٹر کے بلڈھانا میں کسان کے ذریعہ خودکشی کی کوشش کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بلڈھانا میں ریاست کے وزیر توانائی چندرشیکھر باونکُلے کے سامنے ایک کسان نے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ کسان نے کہا ’’میرے دادا جی نے 1980 میں بجلی کنکشن کے لیے درخواست دی تھی، لیکن لگاتار کوششوں کے باوجود ہمیں کنکشن نہیں مل رہا ہے۔‘‘
کسان کے ذریعہ خودکشی کی کوشش کا یہ معاملہ 15 جون کا ہے۔ فی الحال کسان کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں اس کی حالت مستحکم ہے۔ کسان ایشور کھراٹے نے کہا کہ میں نے ضلع انتظامیہ کو مطلع کیا تھا کہ میں خودکشی کر لوں گا، لیکن انھوں نے پروا نہیں کی، اس لیے میں نے وزیر کے سامنے زہر پی لیا۔
کسان کے ذریعہ خودکشی کی کوشش کے معاملے میں بجلی محکمہ کا بیان آیا ہے۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ کسان کے والد نے 1980 میں بجلی کنکشن کے لیے عرضی دی تھی، لیکن ان کی موت ہو گئی۔ بجلی محکمہ کے افسر نے بتایا کہ 2006 میں ہم نے کسان کے بیٹے کو ادائیگی رقم کا ایک بل بھیجا تھا لیکن وہ ادائیگی کرنے میں ناکام رہے۔ افسر نے کہا کہ اگر وہ ادائیگی کر دیتے ہیں تو ہم انھیں بجلی کا کنکشن دے دیں گے۔
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ کسان کے والد نے 1980 میں بجلی کنکشن کے لیے درخواست دی تھی۔ بجلی محکمہ کے مطابق کسان کو ادائیگی کے لیے 2006 میں کہا گیا، یعنی 26 سال بعد بجلی محکمہ نے کسان کی درخواست پر غور کیا۔ بی جے پی کی حکومتیں کسانوں کی مدد کرنے کی بات کر رہی ہیں، بجلی کا بل آدھا کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ کیا ایک کسان کو بی جے پی حکومت بجلی کا کنکشن نہیں دے سکتی!
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Jun 2019, 3:10 PM