مہادیو سٹہ بازی ایپ کا شریک بانی دبئی میں گرفتار، متحدہ عرب امارات کے حکام سے رابطے میں ہندوستانی ایجنسیاں

مہادیو آن لائن بیٹنگ ایپ کے شریک بانی روی اپل کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ وہ ہندوستان میں مطلوب ہے اور اس کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>مہادیو ایپ، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

مہادیو ایپ، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مہادیو بیٹنگ (سٹہ بازی) ایپ کیس کے دو اہم ملزمین میں سے ایک روی اُپل کو دبئی میں گرفتار کیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق دبئی پولیس نے یہ کارروائی ای ڈی کی اپیل اور انٹرپول کے جاری کردہ ریڈ نوٹس کی بنیاد پر کی ہے۔ ذرائع کے مطابق روی اپل کو گزشتہ ہفتے دبئی میں حراست میں لیا گیا تھا۔ اور ای ڈی کے اہلکار اسے ہندوستان بھیجنے کے لیے دبئی کے حکام سے رابطے میں ہیں۔ بھارت میں چھتیس گڑھ اور ممبئی کی پولیس اپل کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے۔ وہیں ای ڈی مہادیو بیٹنگ ایپ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کی جانچ کر رہی ہے۔ روی مہادیو ایپ کیس کے اہم ملزم سورو چندراکر کا ساتھی ہے۔

مہادیو بک ایپ بیٹنگ کے لیے آن لائن پلیٹ فارم مہیا کراتی ہے۔ ہندوستان میں اس پر پابندی لگا دی گئی ہے لیکن یہ دوسرے ممالک میں جاری ہے۔ چھتیس گڑھ کے رہنے والے چندراکر اور اس کے ساتھی روی اپل دبئی سے اسے چلاتے ہیں۔ ان دونوں کے خلاف لک آؤٹ سرکلر جاری کر دیا گیا تھا۔


سورو چندراکر پہلے رائے پور میں ایک جوس سنٹر چلاتا تھا۔ اس کے بعد وہ سٹہ بازی میں ملوث ہو گیا۔ سورو اور روی کے پاس 6000 کروڑ روپے سے زیادہ کی دولت ہونے کا شبہ ہے۔ بڑی مقدار میں نقدی حوالہ کے ذریعے دبئی بھیجی گئی ہے۔ ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر دبئی سے مہادیو بک ایپ چلانے میں داؤد ابراہیم گینگ نے مدد کی۔

ای ڈی کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مہادیو آن لائن بک لائیو گیمز جیسے پوکر، کارڈ گیمز، چانس گیمز، کرکٹ، بیڈمنٹن، ٹینس، فٹ بال وغیرہ پر سٹہ بازی کے لیے آن لائن پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ یہ ایپ تین پتی، پوکر جیسے کئی تاش کے کھیل کھیلنے کی سہولت بھی فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ دیپ ڈریگن ٹائیگر، کارڈز وغیرہ کا استعمال کرتے ہوئے ورچوئل کرکٹ گیم، یہاں تک کہ ہندوستان میں ہونے والے مختلف انتخابات پر بھی شرط لگانے کی سہولت دیتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔