یو پی: سی اے اے مخالف پرچہ تقسیم کرنے پر میگسیسے ایوارڈ یافتہ سندیپ پانڈے گرفتار
پولس کے مطابق گرفتار سبھی لوگوں پر دفعہ 151 کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ یہ دفعہ ماحول خراب کیے جانے کے اندیشہ کو مدنظر رکھتے ہوئے لگائی جاتی ہے۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اترپردیش میں لکھنؤ واقع گھنٹہ گھر میں کئی ہفتوں سے دھرنا و مظاہرہ جاری ہے۔ آج یہاں رمن میگسیسے ایوارڈ یافتہ سندیپ پانڈے سی اے اے مخالف پرچہ لوگوں تقسیم کر رہے تھے جب لکھنؤ پولس نے انھیں گرفتار کر لیا۔ سندیپ پانڈے کے ساتھ پولس نے 9 دیگر لوگوں کو بھی پرچہ تقسیم کرتے ہوئے گرفتار کیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق سبھی گرفتار اشخاص کو ٹھاکر گنج تھانہ لے جایا گیا ہے۔
ہندی نیوز پورٹل ’نیوز 18‘ پر شائع خبروں کے مطابق سندیپ پانڈے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گھنٹہ گھر کے آس پاس رہنے والے لوگوں میں پمفلٹ تقسیم کر رہے تھے۔ سی اے اے کی مخالفت کر رہے لوگوں کے ساتھ سندیپ پانڈے گھنٹہ گھر سے اجریاؤں تک پیدل مارچ نکالنے کا بھی ارادہ رکھتے تھے، لیکن اس سے پہلے ہی ٹھاکر گنج کی پولس نے انھیں گرفتار کر لیا۔
بات چیت کے دوران ٹھاکر گنج کے ایس ایچ او پرمود کمار مشرا نے بتایا کہ سندیپ پانڈے سمیت جن لوگوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، وہ تکنیکی گرفتاری ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ سبھی پر دفعہ 151 کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ دفعہ 151 ماحول خراب کیے جانے کے اندیشہ میں لگائی جاتی ہے۔ بہر حال، ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ سبھی لوگوں کی طبی جانچ کرائی جا رہی ہے۔ ویسے پرمود کمار مشرا نے بتایا کہ جلد ہی انھیں چھوڑ دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف پورے ملک میں لوگ سڑکوں پر اترے ہوئے ہیں۔ کئی ریاستوں میں گزشتہ کئی ہفتوں سے غیر معینہ دھرنا و مظاہرہ جاری ہے۔ خواتین بھی ان مظاہروں میں پیش پیش نظر آ رہی ہیں۔ لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر بھی گزشتہ ایک مہینے سے دھرنا چل رہا ہے۔ شہر کے اجریاؤں میں بھی سی اے اے کے خلاف غیر معینہ مظاہرہ جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔