پٹنہ: مدارس کے طلبا کو مذہب کے ساتھ ساتھ ملے گی جدید تعلیم، جامعہ قاسم العلوم کا افتتاح

مدرسہ جامعہ قاسم العلوم کے بانی مولانا محمد ناظم نے کہا کہ ’’مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم کا انتظام وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔ تعلیم کے بغیر انسانی زندگی بے معنی ہے۔‘‘

تصویر نیاز عالم
تصویر نیاز عالم
user

نیاز عالم

مسلمانوں کے درمیان مذہبی تعلیم کو فروغ دینے میں اہم کردار نبھانے والے مدارس میں جدید تعلیم کی سہولت مہیا کرانے کی کوششیں ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں زور و شور سے جاری ہیں۔ اس درمیان بہار میں بھی مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کے لیے جدید تعلیم کا راستہ ہموار کیا جا رہا ہے۔ مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا میں جدید تعلیم کے فقدان کو دور کرنے کے لیے جمعیۃ علماء بہار کے جنرل سکریٹری مولانا محمد ناظم کے ذریعہ راجدھانی پٹنہ میں قائم مدرسہ جامعہ قاسم العلوم کے باضابطہ آغاز کو لے کر افتتاحی تقریب کا انعقاد عمل میں آیا۔

تصویر نیاز عالم
تصویر نیاز عالم

اس موقع پر مدرسہ کے بانی مولانا محمد ناظم نے کہا کہ ’’مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم کا انتظام وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔ تعلیم کے بغیر انسانی زندگی بے معنی ہے۔ تعلیم حاصل کرنے کا کوئی وقت نہیں ہے۔ آپ کسی بھی عمر میں تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مسلم بچوں کو تعلیم یافتہ بنانا، خصوصی طور پر جدید دور میں مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم یعنی انگریزی، ہندی، ریاضی، سائنس، کمپیوٹر وغیرہ کی تعلیم بھی بہت اہم ہے۔ ہم سبھی اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دیئے بغیر ملک کی ترقی میں تعاون نہیں کر سکتے ہیں۔ اس لیے ہمارے بچوں کو مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم سے متعارف کرانا بہت ضروری ہے۔‘‘


مولانا ناظم نے اس موقع پر کہا کہ جدید تعلیم سے مدارس کے بچوں کو آراستہ کرنے کے لیے ہی جامعہ قاسم العلوم کا قیام عمل میں آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلم سماج میں تعلیمی پسماندگی کو کم کرنے اور معیاری تعلیم کے ذریعہ سے بچوں کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے منصوبۂ کار بنایا جا رہا ہے۔

تصویر نیاز عالم
تصویر نیاز عالم

جمعیۃ علماء بہار کے جنرل سکریٹری اور جامعہ قاسم العلوم کے بانی مولانا محمد ناظم نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’جامعہ قاسم العلوم کا قیام مسلم بچوں میں بہتر تعلیمی ماحول فراہم کرے گا۔ ساتھ ہی یہاں اسلامی تربیت کا بھی خاص خیال رکھا جائے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ جدید تعلیم فراہم کرنے والے اداروں کو قائم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ بچوں کو مذہبی تعلیم اور دنیاوی سائنس سے آشنا کیا جا سکے تاکہ وہ دوسروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ملک کی ترقی میں اہم کردار نبھا سکیں۔ جامعہ قاسم العلوم کے بانی نے کہا کہ ادارہ جلد ہی اسکول قائم کرنے کی طرف قدم بڑھائے گا اور مستقبل میں مسلم لڑکوں و لڑکیوں کو تعلیم کرنے کی راہ ہموار کرے گا تاکہ وہ ملک کی خدمت کے لیے آگے بڑھ سکیں۔ جامعہ قاسم العلوم جلد ہی آن لائن سیشن کی طرف بھی قدم بڑھائے گا تاکہ لوگ انٹرنیٹ کا استعمال کر کسی بھی مقام سے سوال پوچھ سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔