گڑگاؤں: ہندو تنظیموں کو اذان سے دقت، انتظامیہ نے کی مسجد سیل

کچھ روز قبل ہندو شرپسندوں نے دھمکی دی تھی کہ انہیں یہ مسجد کھٹکتی ہے لہذا وہ اسے یہاں نہیں رہنے دیں گے۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

عمران خان

12 Sep 2018, 1:37 PM

گڑگاؤں کی شیتلا کالونی واقع مدینہ مسجد کے خلاف جابرانا کارروائی کرتے ہوئے گڑگاؤں میونسپل کارپوریشن (ایم سی جی) نے سیل کر دیا۔ کچھ روز قبل کچھ ہندو تنظیموں نے مسجد کے لاؤڈ اسپیکر پر اعتراض ظاہر کیا تھا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسی شکایت پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔ سیل کرنے کی کارروائی کے بعد مسلم طبقہ سے وابستہ لوگوں میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے تعصبانہ ذہنیت سے کارروائی کو انجام دیا ہے۔

واضح رہے ہندو شرپسندوں نے گروگرام کے تھانہ سیکٹر 5 میں آنے والی شیتلا کالونی میں واقع مدینہ مسجد کے لاؤڈ اسپیکر پر کچھ روزا قبل تنازعہ کھڑا کیا تھا۔ اس کے بعد ہندو اور مسلم فریقین کو تھانہ سیکٹر 5 کے پولس اسٹیشن میں مفاہمت کے لئے بلایا گیا تھا۔ جہاں ایس ایچ او کی موجودگی میں 70-80 کی تعداد میں موجود سخت گیر ہندو تنظیموں سے وابستہ لوگوں نے مسلمانوں سے کہا تھا کہ انہیں اس علاقہ میں مسجد برداشت نہیں ہے، وہ ہر وقت انہیں کھٹکتی ہے۔ اس دوران شرپسندوں نے مسلمانوں کو جان سے مارنے کی اور گھروں کو جلا نے کی دھمکی بھی دی تھی۔

سماجی کارکن اور مسلم ایکتا منچ کے سربراہ شہزاد خان نے کہا ’’کارپوریشن کی طرف سے مسجد پر کی گئی کارروائی پوری طرح غلط ہے۔ شیتلا کالونی ایئربیس کے نزدیک ہے لیکن وہاں ایک مسجد ہی نہیں ہزاروں گھر موجود ہیں، صرف مسجد کو ہی نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: گڑگاؤں میں شر پسندوں کی دھمکی، مسجد یہاں نہیں رہنے دیں گے

واضح رہے کہ شیتلا کالونی واقع مدینہ مسجد کی تعمیر چند سال قبل کی گئی تھی اور وہاں گزشتہ 4 سالوں سے نماز ادا کی جا رہی ہے۔ چھ مہینے پہلے جب کھلے میں نماز ادا کرنے پر ہندو شرپسندوں نے تنازعہ کھڑا کیا تھا اس وقت پولس نے مسلم طبقہ سے نماز پڑھنے کے مقامات کی جو فہرست لی تھی اس میں بھی مدینہ مسجد شامل ہے۔

ایم سی جی کی مسجد کو سیل کرنے کی کارروائی کے بعد مسلم ایکتا منچ کے عہدیداران نے زونل کمشنر ڈی سروش سے ملاقات کی۔ کمشنر نے بتایا کہ معاملہ میں مناسب کارروائی کے لئے ڈی سی کو ہدایت دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔