مدھیہ پردیش: باغی ارکان اسمبلی کا اسپیکر کے سامنے پیش ہونے سے انکار

سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کے فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضی کی سماعت ملتوی کر دی، جبکہ کانگریس کے باغی ارکان اسمبلی نے اسمبلی اسپیکر کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کو 26 مارچ تک ٹالے جانے کے فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضی کی سماعت جمعرات تک کے لئے ٹال دی ہے، جبکہ کانگریس کے باغی ارکان اسمبلی نے اسمبلی اسپیکر کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ کانگریس کے 16باغی ارکان اسمبلی نے جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ اور جسٹس ہیمنت گپتا کی بنچ کے سامنے بدھ کو دلیل دی کہ وہ سیکورٹی وجوہات سے اسمبلی اسپیکر کے سامنے پیش ہونا نہیں چاہتے۔

ان ارکان اسمبلی کی جانب سے پیش ہورہے سینئر وکیل منندر سنگھ نے کہا کہ ان کے مؤکل بے شک سپریم کورٹ کے ججوں کے چیمبر میں پیش ہونے کو تیار ہیں، لیکن اسمبلی اسپیکر کے سامنے پیش نہیں ہونا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کورٹ چاہے تو ان ارکان اسمبلی سے کورٹ رجسٹرار مل سکتے ہیں لیکن عدالت نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ عدالت میں آج دن بھر سماعت چلی اور دوپہر تقریباً سوا چار بجے بنچ نے سماعت کل تک کے لئے ملتوی کردی۔ اب اس معاملے پر سماعت کل ساڑے 10 بجے ہوگی۔


سماعت شروع ہوتے ہی کانگریس کے چیف وہپ گووند سنگھ کی جانب سے پیش سینئر وکیل دشینت دوے نے کہا کہ اسپیکر کو سب سے پہلے یہ یقینی بنانے کا موقع دیا جانا چاہیے کہ باغی ارکان اسمبلی کے استعفی ان کی مرضی اور بغیر کسی دباؤ کے دیئے گئے ہیں۔ جب 16 ارکان اسمبلی غیر موجود ہیں تو اکثریت ثابت کیسے ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ طاقت ثابت کرنے کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ پیسہ کے زور اور طاقت کے دم سے جمہوریت کو ختم کیا جا رہا ہے۔ کانگریس نے معاملے کو آئینی بنچ کو سونپنے کا مطالبہ کیا۔

اسمبلی اسپیکر این پی پرجاپتی کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے بتایا کہ چھ ارکان اسمبلی کے استعفی منظور کیے گئے تھے کیونکہ وہ سبھی وزیر کے عہدے پر تھے۔


اہم عرضی گزار شیوراج سنگھ چوہان کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مکل روہتگی نے کہا کہ اگر کوئی وزیراعلی فلور ٹیسٹ سے بچ رہا ہو تو یہ واضح اشارہ ہے کہ وہ اکثریت کھوچکا ہے۔ گورنر کو باغی ارکان اسمبلی کی چٹھی ملی تھی۔ انہوں نے حکومت کو فلور پر جانے کے لئے کہہ کر وہی کیا جو ان کی آئینی ذمہ داری ہے۔

روہتگی نے بنچ سے کہا کہ ہم سبھی 16 ارکان اسمبلی کو ججوں کے چیمبر میں پیش کرنے کو تیار ہیں۔کورٹ نے اس تجویز کو سرے سے خارج کردیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔